رواں سال پاکستان کی ترسیلات زر کا حجم کیا رہے گا؟ عالمی بینک کی رپورٹ جاری

رواں سال 2020ء کے دوران جنوبی ایشیائی ممالک کو ترسیلات زر کی وصولیوں میں چار فیصد، آئندہ سال 2021ء میں 11 فیصد تک کی کمی کا خدشہ، رپورٹ

1083

اسلام آباد: کووڈ-19 کے باوجود پاکستان کی معیشت کیلئے حوصلہ افزاء خبر یہ ہے کہ عالمی بینک نے رواں سال 2020ء کے دوران پاکستان میں ترسیلات زر کی وصولیوں میں 9 فیصد اضافے کی توقع ظاہر کی ہے۔

عالمی بینک کی ”مائیگریشن اینڈ ڈویلپمنٹ بریف“ رپورٹ کے مطابق رواں سال 2020ء کے دوران جنوبی ایشیائی ممالک کو ترسیلات زر کی وصولیوں میں چار فیصد جبکہ آئندہ سال 2021ء میں 11 فیصد تک کی کمی کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 

معاشی بہتری کے اعشارے، مسلسل پانچویں ماہ ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زائد

2021ء تک عالمی ترسیلات زر میں 14فیصد کمی واقع ہو جائے گی : ورلڈ بنک

ورلڈ بنک نے عالمی معیشت کی کورونا سے پہلی والی سطح پر واپسی ناممکن قرار دے دی

عالمی بینک کی انسانی وسائل کی ترقی کے شعبہ کی نائب صدر اور مائیگریشن سٹیئرنگ گروپ کی چیئرپرسن ممتا مرتھی نے کہا ہے کہ کووڈ-19 کی عالمی وبا کے باعث اور متوسط آمدنی والے ممالک کو ترسیلات زر کی وصولیوں میں کمی کا خدشہ ہے اور اس سے ان ممالک میں رہائش پذیر ایسے خاندان جن کا انحصار ترسیلات زر پر ہے، ان کے لئے معاشی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق سال 2020ء کے دوران کم اور متوسط آمدنی والے ممالک کی ترسیلات زر کی وصولیاں سات فیصد کی کمی سے 508 ارب ڈالر تک کم ہونے جبکہ سال 2021ء میں مزید 7.5 فیصد کمی کے باعث 470 ارب ڈالر تک کم ہونے کا خدشہ ہے۔

دوسری جانب ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں توقع ظاہر کی ہے کہ رواں سال 2020ء کے دوران پاکستان کی ترسیلات زر کی وصولیاں 9 فیصد اضافہ سے 24 ارب ڈالر تک بڑھنے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس بحران کے باوجود مسلسل پانچویں ماہ سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے دو ارب روپے سے زائد ترسیلات پاکستان بھجوائی گئی ہیں، سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اکتوبر 2020ء کے دوران ترسیلات زر دو ارب 30 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے 14 فیصد زیادہ ہیں۔

رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) میں مجموعی ترسیلات زر کا حجم 26.5 فیصد اضافے سے 9 ارب 40 کروڑ ڈالر رہا، سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 30 فیصد، امریکا سے 16 فیصد اور برطانیہ سے 14 فیصد ارسال کی گئیں۔

گزشتہ ماہ اکتوبر 2020ء کے دوران ترسیلات زر مجموعی طور پر بڑھ کر 7.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں تھیں جو گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں31.1 فیصد زیادہ تھیں۔

یاد رہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جولائی 2020ء میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر دو ارب 76 کروڑ ڈالر موصول ہوئی تھیں، یہ جون 2020ء کی نسبت 12.2 فیصد جبکہ جولائی 2019ء کی نسبت 36.5 فیصد زیادہ ہیں۔

سٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ جولائی 2020 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں ترسیلات زر میں ساڑھے 36 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ کسی ایک مہینے میں پاکستان میں آنے والی ترسیلات زر کی بلند ترین سطح ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here