پشاور: خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے صوبے میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے آٹھ نئے سیاحتی زونز بنانے کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ان سیاحتی زونز کے ابتدائی سروے مکمل ہونے کے بعد منظوری دی۔ ذرائع کے مطابق نئے سیاحتی زونز کے حوالے سے یہ پیشرفت عالمی بینک کے اشتراک کے ساتھ کے پی انٹیگریٹڈ ٹورازم ڈویلپمنٹ (کائٹ) کے تحت عمل میں آئی۔
ان آٹھ زونز میں لوئر چترال میں وادی کیلاش، لوئر دیر میں شاہی اور بن شاہی، سوات میں جروگدرا، بونیر میں مارگوز ڈک سر، بونیر میں الم، ماہابنر اور سرین اور مانسہرا میں منور ویلی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان کی عالمی بینک سے سیاحت، توانائی، ہاؤسنگ سکیموں میں تعاون بڑھانے کی درخواست
خیبرپختونخوا حکومت کا مزید 27 ریسٹ ہاؤسز سیاحوں کے لیے کھولنے کا فیصلہ
سعودی عرب کا سیاحتی شعبے میں 2030 تک 10 لاکھ نوکریاں پیدا کرنے کا اعلان
کے پی کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے مینجنگ ڈائریکٹر کامران آفریدی نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ کچھ سیاحتی مقامات پر سارا سال رش رہنے کی وجہ سے صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نئے آٹھ سیاحتی زونز قائم کیے جائیں تاکہ صوبے میں سیاحتی اندسٹری کو فروغ ملنے کے علاوہ زرمبادلہ میں بھی اضافہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ان سیاحتی زونز کی مدد سے مقامی افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ بین الاقوامی سطح کی مشاورتی فرمز جون 2021ء تک ان زونز کی ماسٹر پلاننگ رپورٹ مکمل کر لیں گی جس کے بعد صوبائی حکومت ان منصوبوں پر ترقیاتی کامنوں کے لیے اشتہارات شائع کرے گی۔
آفریدی نے کہا کہ نئے سیاحتی زنز میں مواصلاتی نظام، سرمایہ کاری کا منصوبہ، ریسٹ ہاؤسز، گالف کورس، چئیرلفٹ اور پارکس کی سہولتیں دی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق ان زونز کے ماسٹر پلان کو حتمی شکل دینے کے بعد صوبائی حکومت کے سامنے پیش کرکے غیرملکی سیاحوں اور سرمایہ کاروں کی توجہ مبذول کرانے کے لیے انٹرنیشنل ٹورزم ایکسپو میں بھی پیش کیا جائے گا۔