اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے ملزمان کے لئے سخت سزائوں کی منظوری دے دی۔
منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے بتایا کہ اجلاس میں وزیراعظم نے بچوں اور خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے جرائم کسی بھی مہذب معاشرے میں برداشت نہیں کیے جاتے، کابینہ نے اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل) آرڈیننس 2020ء اور تعزیرات پاکستان (ترمیمی) آرڈیننس 2020 کی اصولی منظوری دے دی ہے، مذکورہ آرڈی نینس میں خواتین، بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کے لئے سزائوں اور جرائم کی تشریحات سمیت سزائے موت کی شق شامل کی گئی ہے۔
اجلاس کے دوران وزیر قانون و انصاف نے کابینہ کو سرکاری اداروں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ممبران پارلیمنٹ کی تعیناتیوں سے متعلقہ قوانین کے حوالے سے بریفنگ دی، کابینہ نے اس ضمن میں سپریم کورٹ آف پاکستان سے رہنمائی لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کابینہ نے کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے مورخہ 29 اکتوبر اور 12 نومبر2020ء کو منعقدہ اجلاسوں میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی جبکہ نیشنل آرکائیوز کے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی کی منظوری دے دی، کابینہ کو سرکاری اداروں میں سی ای اوز اور منیجینگ ڈائریکٹرز کی خالی آسامیوں پر تعیناتیوں کی پیش رفت سے متعلق رپورٹ بھی پیش کی گئی، وزیراعظم نے اس معاملے کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ اِس وقت جی 20 ممالک کی طرف سے پاکستان کو مئی سے دسمبر 2020ء تک کے لیے قرضوں میں 1.7 ارب ڈالر سے دو ارب ڈالر تک کی ادایئگیاں موخر کر دی گئی ہیں، یہ ریلیف جون 2021ء تک موثر رہے گا، کابینہ نے سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن کو گروپ 20 کے 16 ممالک سے قرضوں کی ری شیڈیولنگ کے لیے معاہدے کرنے کی اجازت دے دی۔
کابینہ نے وزارت کامرس کو پاکستان ٹیلی ویژن پر کھیلوں کی نشریات کی مد میں بین الاقوامی ٹی وی چینلز کو ادایئگیوں کے لیے این او سی جاری کرنے کی اجازت دی، کابینہ نے لاہور ہائی کورٹ میں دائر پٹیشن پر احکامات کے حوالے سے وزارت اطلاعات و نشریات کو کورونا وبا کے بارے موثر آگاہی مہم چلانے کی ہدایات بھی جاری کیں، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اہم معاشی اعشاریوں میں بہتری کے حوالے سے بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ نواز شریف کی والدہ کے انتقال پر وزیراعظم سمیت کابینہ اراکین نے تعزیتی پیغامات بھیجے ہیں، شہباز شریف کو پے رول پر رہا کیا جا رہا ہے، ہم نے نوازشریف، ان کے بچوں یا اسحاق ڈار کو آنے سے نہیں روکا، وہ آئیں اور تدفین میں شریک ہوں، ہماری جانب سے کوئی قدغن نہیں ہو گی۔
شبلی فراز ں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کافی خطرناک ہے، اس کیلئے ہمیں سنجیدہ ہونا پڑے گا، موجودہ حالات میں جلسے جلوس کرنے کا متحمل نہیں ہوا جا سکتا، معیشت سے تعلق نہ رکھنے والی سرگرمیوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا کہ چینی کی پیداوار، ترسیل اور دیگر امور سے متعلق متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں، قانون سازی کر کے جرمانے 50 ہزار سے بڑھا کر 50 لاکھ کر دیئے گئے ہیں، اس کے ساتھ 15 نومبر تک کرشنگ کا آغاز کیا گیا ہے اور سوا لاکھ ٹن گندم خیبرپختونخوا اور پنجاب کے لئے درآمد کی جا رہی ہے، اس وقت ملک میں چار ہزار یوٹیلٹی سٹورز چینی پر 68 روپے کلو دستیاب ہے، آئندہ دنوں میں چینی کی قیمتوں میں مزید کمی ہو گی۔
وفاقی وزیر اقتصادی امور خسرو بختیار نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کی بدولت دس دنوں میں آٹے کے قیمت میں فی 40 کلو 200 روپے کمی ہو چکی ہے، اس سال کے لئے گندم کی ضرورت دو کروڑ 76 لاکھ میٹرک ٹن تھی جبکہ پیدوار دو کروڑ 58 لاکھ میٹرک ٹن تھی، پچھلے سال کے ذخائر کو ملانے کے بعد 31 لاکھ ٹن گندم سرکاری ذرائع سے ریلیز کی گئی ہے ۔