امریکہ اوپن سکائیز ٹریٹی سے باضابطہ طور پر علیحدہ

اس معاہدے کے تحت 34 رکن ممالک کو فوجی دستوں اور عسکری سرگرمیوں سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لئے دیگر رکن ممالک کے پورے خطوں پرغیر مسلح نگرانی کی پروازوں کی مختصر نوٹس پر اجازت ہے

1017

واشنگٹن: امریکا اسلحہ کی فروخت کے بین الاقوامی معاہدے اوپن سکائیز ٹریٹی سے چھ ماہ کے نوٹی فکشن کے بعد باضابطہ طور پرعلیحدہ ہو گیا۔

جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی عہدیداروں نے روس پر الزام عائد کیا ہے اس نے ریاست کیلننگرڈ اور جارجیا کی سرحد سمیت بعض علاقوں کے آس پاس نگرانی کی پروازوں کو روک کر اوپن سکائی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

اس معاہدے کے تحت 34 رکن ممالک کو فوجی دستوں اور عسکری سرگرمیوں سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لئے دیگر رکن ممالک کے پورے خطوں پرغیر مسلح نگرانی کی پروازوں کی مختصر نوٹس پر اجازت ہے۔

دوسری جانب جرمنی نے اسلحہ کنٹرول کے بین الاقوامی معاہدے اوپن سکائیز ٹریٹی سے امریکا کی علیحدگی کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے گزشتہ رز اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں امریکہ کا اسلحہ کی فروخت پر قابو پانے کے معاہدے سے علیحدگی کے فیصلے پر بہت افسوس ہے لیکن اسلحہ کنٹرول سے متعلق ہمارا موقف تبدیل نہیں ہوا ہے کیونکہ ہم اس معاہدے کو علاقائی امن و استحکام کے طور پر بہت ضروری حصہ سمجھتے ہیں۔

تاہم روس نے امید کا اظہار کیا ہے کہ نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکا کو دوبارہ اس معاہدے کا حصہ بنائیں گے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی میں اعلان کیا تھا کہ وہ اوپن سکائیز ٹریٹی سے علیحدہ ہو جائے گا، امریکی حکام نے روس پر اس معاہدے کی بعض شرائط کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here