اسلام آباد: وفاقی حکومت نے معروف اینکر پرسن اور وکیل نعیم بخاری کو تین سال کے لیے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (پی ٹی وی) کے بورڈ کا ڈائریکٹر اور چیئرپرسن تعینات کر دیا۔
وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے نعیم بخاری کی بطور چیئرمین پی ٹی وی تعیناتی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’کمپنیز ایکٹ 2017ء کے سیکشن 166 کے تحت وفاقی حکومت نعیم بخاری کو پی ٹی وی کا آزاد ڈائریکٹر تعینات کرتی ہے۔‘‘
نوٹی فکیشن کے مطابق نعیم بخاری کو آزاد ڈائریکٹر کے علاوہ پی ٹی وی کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا چیئرپرسن بھی مقرر کیا گیا ہے اور وہ اس عہدے پر تین سال تک براجمان رہیں گے۔
ستمبر 2020ء میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے پی ٹی وی کے سابق چیئرمین ارشد خان سمیت بورڈ آف ڈائریکٹرز کو غیرقانونی قرار دے دیا تھا۔
پرافٹ کی گزشتہ ہفتے شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ کو وزارت اطلاعات کی جانب سے تجویز دی گئی تھی کہ پی ٹی وی کارپوریشن کے بورڈ کے ارکان کی تعداد آٹھ کی جائے جس میں تین آزاد ارکان بھی شامل ہوں، وزارت اطلاعات نے چیئرمین پی ٹی وی کے عہدے کے لیے نعیم بخاری کے نام کی تجویز بھی دی تھی۔
اس کے علاوہ وزارت نے تین آزاد ارکان کی تعیناتی کے لیے نو امیدواروں کے نام بھی کابینہ کو بھجوائے تھے جن میں محمد ایاز کلیار، عامر ملک، سید وسیم رضا، سید سجاد حسن جعفری، ارشاد حسن، اصغر ندیم سید، فیصل قریشی اور عائشہ تامی حق شامل ہیں۔