اسلام آباد: پٹرولیم ڈویژن نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے نقصانات میں کمی لانے کے لئے جامع حکمت عملی پر عملدرآمد شروع کر دیا۔
پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے مطابق دونوں کمپنیوں کو گیس چوری اور لیکج کی وجہ سے سالانہ مجموعی طور پرسالانہ 50 ارب روپے تک کے نقصانات کا سامنا ہے اور سوئی ناردرن کے لاسز تقریباً 11 فیصد جبکہ سوئی سدرن کے نقصانات 17 فیصد ہیں جو بین الاقوامی طور پر طے شدہ معیار سے زیادہ ہیں۔
اس سلسلہ میں دونوں کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانے، گیس کی بلاتعطل ترسیل اور نقصانات میں کمی لانے کے لئے انہیں تقسیم کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے جس کے بعد دو نئی کمپنیوں کا قیام عمل میں لایا جاسکتا ہے۔
یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ گیس کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے ایک آزادانہ گیس ٹرانسمیشن کمپنی قائم کی جائے۔
ملک میں گیس کی طلب و رسد میں فرق بڑھنے کے ساتھ گیس کے پیداوار میں بھی کمی آ رہی ہے جسے پورا کرنے کیلئے 2016ء سے ایل این جی کی درآمد شروع کی گئی تھی جس میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہو رہا ہے اور قومی خزانے پر اربوں روپے کا بوجھ پڑ رہا ہے۔