اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے برطانیہ میں مقدمات کی پیروی کرنے کے لیے آٹھ کروڑ روپے کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کی زیرصدارت ای سی سی کے اجلاس میں وزارت داخلہ نے برطانوی لاء فرم گارنیکا انٹرنیشنل (Guernica International) کو قانونی فیس کی مد میں ادائیگیوں کیلئے تکینکی ضمنی گرانٹ جاری کرنے کی کی درخواست پیش کی۔
ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ برطانوی فرم کی جانب سے جولائی 2018ء سے جنوری 2019ء تک کی مدت میں مختلف مقدمات میں خدمات فراہم کرنے کے عوض پونے دو لاکھ یورو واجب الادا ہین۔
حکومت پاکستان عمران فاروق قتل کیس، منی لانڈرنگ اور تشدد پر اکسانے سے متعلق برطانوی عدالتوں میں زیرسماعت کیسز کی مدمیں ماہانہ 25 ہزار یورو ادا کر رہی ہے۔
ای سی سی نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کی درخواست پر نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کیلئے جاری مالی سال کے دوران پانچ کروڑ تیس لاکھ روپے مختص کرنے کی منظوری دی، یہ فنڈز وزیراعظم آفس میں کامیاب جوان پروگرام کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی خدمات کی فراہمی کیلئے بروئے کار لائے جائیں گے۔
علاوہ ازیں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے سم و سمارٹ کارڈز کی ملکی سطح پر تیاری کی سمری پر اجلاس میں تفصیلی غوروغوض کیا گیا، مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے تجویز کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی قائم کرنے اور دو ہفتوں میں رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کر دی۔
وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کمیٹی کے سربراہ ہوں گے، کمیٹی میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن، ایف بی آر اور سرمایہ کاری بورڈ کے نمائندے شامل ہوں گے۔
اجلاس میں کینو اور آم کی برآمدات کیلئے نظام الاوقات مرتب کرنے کے حوالہ سے وزارت تجارت اور وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی کے قیام کی سفارش بھی کی گئی، کمیٹی اس ضمن میں تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ گفت وشنید کرے گی۔
اجلاس میں پی آئی اے سی ایل (وزارت ہوابازی) کی جانب سے رضاکارانہ علیحدگی سکیم (وی ایس ایس) کیلئے حکومت کے کیش سپورٹ سے متعلق پیش کردہ سمری کی اصولی منظوری کا فیصلہ کیا گیا۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جاری مالی سال کیلئے وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کے چار مختلف منصوبوں کیلئے چار تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دی جبکہ پیٹرولیم ڈویژن کی تجویز پر بشر ایکس آئی ایس ٹی سے تیسری پارٹی کو ایک ایم ایم سی ایف ڈی گیس مختص کرنے کی اجازت دی گئی۔