ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کے 96.6 فیصد شئیرز فروخت کرنے کی منظوری

نجکاری کمیٹی کی ملتان، رحیم یارخان میں دو سرکاری املاک کی فروخت کا طریقہ کار متعین کرنے، لاہور اور سوات میں دو املاک کی فروخت سے متعلق مسائل کے حل کیلئے پنجاب، خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹریز سے رابطہ کرنے کی ہدایت

806

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری نے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس (ایچ ای سی) کے 96.6 فیصد حصص کی فروخت کیلئے ”لین دین کی ساخت“ کی منظوری دے دی۔

کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس سوموار کو مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ ڈویژن میں منعقد ہوا جس میں ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس (ایچ ای سی) کے 96.6 فیصد حصص کی فروخت کیلئے ”لین دین کی ساخت“ کا جائزہ لینے کے بعد منظوری دی گئی۔

کمیٹی نے وزارت صنعت و پیداوار کو ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کے مستقل ملازمین کے مسائل کو خوش اسلوبی کے ساتھ جلد حل کرنے جبکہ پاور ڈویژن کو ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کے ٹائپ ٹیسٹنگ لائسنس میں توسیع پرغور کرنے کی ہدایت بھی کی۔

یہ بھی پڑھیے: 

حکومت، آئی ایم ایف نے نجکاری کیلئے 12 سرکاری املاک شارٹ لسٹ کر لیں

حکومت اداروں کی نجکاری سے 100 ارب روپے کے حصول کی خواہاں

پی ٹی وی کو فہرست سے نکالنے کیلئے وزیر اطلاعات کا نجکاری ڈویژن کو خط

سٹیل ملز کی نجکاری کے لیے ٹرانزیکشن ایڈوائزرز کی تعیناتی پر سوالات کھڑے ہو گئے

اجلاس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کی سربراہی میں ایک کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا جو مالیاتی مشیر کی مشاورت سے مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق پاکستان سٹیل ملز کے ٹرانزیکشن ساخت میں بہتری لانے کی ذمہ دارہ ہو گی، کمیٹی کے دیگرارکان میں چئیرمین نجکاری کمیشن، سیکرٹری خزانہ، وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات اور مشیرتوانائی شامل ہیں۔

کمیٹی برائے نجکاری نے نجکاری کمیشن بورڈ کی سفارشات پر چئیرمین/ سیکرٹری نجکاری کمیشن کو سودوں کو آگے بڑھانے بشمول سٹیٹ بینک کی ہدایات کی روشنی میں شیڈول بینکوں میں اکائونٹس کھولنے، چلانے اور بند کرنے کیلئے افسران کو ذمہ داریاں تفویض کرنے کی اجازت دیدی۔

وفاقی حکومت کی ملکیتی اراضیوں کی فروخت کیلئے نجکاری کمیشن کے مقرر کردہ مالیاتی مشیر نے کمیٹی کو نیلامی کی قیمت سے متعلق بریفنگ دی اور سودوں کے باقی حصوں کو آگے بڑھانے کیلئے رہنمائی طلب کی۔

نجکاری کمیٹی کو بتایا گیا کہ 27 املاک میں سے 23 کی بولی کی قیمت موصول ہو چکی ہے، کمیٹی نے مالیاتی مشیر کو ملتان اور رحیم یارخان میں دو املاک (قطعات زمین) کی فروخت کیلئے طریقہ کار متعین کرنے کی ہدایت کی جبکہ سوات اور لاہور میں دو املاک کی فروخت سے متعلق مسائل کے حل کیلئے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹریز سے رابطہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔

نجکاری کے عمل کو سہل انداز میں آگے بڑھانے کیلئے کمیٹی نے ایک ماڈل سوالنامہ کی منظوری بھی دی جس میں نجکاری کیلئے منظور کردہ ادارہ سے متعلق تمام معلومات کے حصول میں مدد ملے گی۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ تمام وزارتیں، ڈویژنز اور حکومتی کاروباری ادارے (جن کے نجکاری کی فہرست میں اثاثہ جات موجود ہیں) سوالنامہ موصول ہونے کے 30 دنوں کے اندرمعلومات فراہم کریں گے۔

اجلاس میں نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی لمیٹڈ کی نجکاری سے متعلق مختلف مسائل کے جائزہ کیلئے کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا، کمیٹی میں وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ، وزیر نجکاری، سیکرٹری خزانہ، مشیر توانائی اور نیپرا کا نمائندہ شامل ہو گا، کمیٹی کا اجلاس ایک ہفتہ میں ہو گا، کمیٹی مختلف مسائل کا جائزہ لے گی اور متعلقہ حلقوں کی مشاورت سے زیرالتوا مسائل کے حل کیلئے طریقہ کار وضع کرے گی۔

اجلاس میں ہائوس بلڈنگ فنانس کمپنی کی نجکاری کیلئے لین دین کی ساخت کی منظوری دی گئی، کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی نے 21 اگست 2020ء کو ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا تھا تاہم وفاقی کابینہ نے اضافی معلومات کے حصول تک اس کی توثیق نہیں کی تھی۔

نجکاری کمیشن کی جانب سے کمیٹی کوبتایا گیا کہ اگر اس سودے کو آگے بڑھایا گیا تو نیا سرمایہ کار ہائوس بلڈنگ فنانس کمپنی میں سرمایہ، آپریشنل مہارت اورکمپنی کے نئے پراڈکٹ کی ترقی کو یقینی بنا سکتا ہے، اس اقدام سے درمیانہ اورکم آمدنی والے گروپوں کیلئے ہائوس مارگیج مارکیٹ میں کمپنی کے حصہ داری میں اضافہ ہو گا۔ کمیٹی نے ٹرانزیکشن کی ساخت کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں نجکاری کمیشن آرڈی نینس مجریہ 2000ء کے سیکشن 35 کے تقاضوں اور ضروریات کے مطابق تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کیلئے رہنما اصولوں کی منظوری دی گئی، وزارتیں اور ڈویژن نجکاری کمیشن کے دائرہ اختیار میں آنے والے سرکاری کاروباری اداروں (ایس اوایز) کے انتظام و انصرام کو بہتر انداز میں چلانے کو یقینی بنائیں گی۔

نجکاری کمیٹی نے کسی ادارے کی نجکاری کے عمل کے آغاز سے قبل اس ادارے سے متعلق تمام ایشوز کو حل کرنے، اس ضمن میں نجکاری کمیشن سے مکمل تعاون کرنے اور متعلقہ ادارے کے بورڈز میں نجکاری کمیشن بورڈ یا دیگر افسران کو شامل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here