بیجنگ: چین نے امریکہ کی جانب سے چینی کمپنیوں پر پابندی کو عالمی تجارتی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
امریکی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے امریکی سرمایہ کاروں کو مبینہ طور پر چینی فوج کے زیرکنٹرول کمپنیوں میں سرمایہ کاری سے منع کر دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے چینی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ چین نے کئی بار امریکہ کی جانب سے چینی کمپنیوں پر بلاوجہ پابندیاں عائد کرنے کے بارے میں اپنے موقف کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
امریکی صدر ٹرمپ کے چین میں بینک اکائونٹ کا انکشاف
ٹرمپ کا جاتے جاتے چین پر ایک اور بڑا معاشی وار ، نیا ایگزیکٹو آرڈر تیار
’امریکہ نے حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے متعلقہ کمپنیوں کو چینی فوج کے زیرکنٹرول قرار دیا ہے، ہم اس بات کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔‘
چینی وزارت تجارت کے مطابق کہا امریکہ نے قومی سلامتی کے بہانے اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مخصوص چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی ہیں، یہ مارکیٹ کی مسابقت کے اُن اصولوں اور عالمی تجارتی اصولوں کی خلاف ورزی ہے جن کا امریکہ علم بردار بنتا ہے۔
چین نے موقف اپنایا ہے کہ حالیہ برسوں میں امریکہ سمیت دنیا کے سرمایہ کاروں کی توجہ چینی مالیاتی مارکیٹ پر مرکوز ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی سرمایہ کار چینی معیشت کی ترقی پر بھر پور اعتماد کرتے ہیں اور امریکہ کے کچھ افراد نے قومی سلامتی کے بہانے سے امریکی سرمایہ کاروں کے چینی مارکیٹ میں داخلے میں رکاوٹ ڈالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پابندیاں معاشی قوانین کے خلاف ہیں، اس سے امریکی کمپنیاں ترقی کے بہترین مواقع کھو دیں گی اور سرمایہ کاروں کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔