لاہور: حکومت نے غیرملکی زرِمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے کے لیے فروری 2021 سے پہلے ڈیڑھ ارب ڈالر کے بیرونی بانڈز کے اجراء پر غور شروع کر دیا۔
ڈیڑھ ارب ڈالر کے یورو بانڈز گزشتہ مالی سال کے مالیاتی منصوبے کا حصہ تھے لیکن منڈی کی صورت حال بہتر نہ ہونے کی وجہ سے تاخیر کا شکار رہے اور اُس وقت حکومت کی ساری توجہ ہاٹ منی کو آسان بنانے پر تھی لیکن سٹیٹ بینک کے شرح سود 13.25 فیصد سے کم کرنے کے باعث بیرونی سرمایہ کاروں کی جانب سے ہاٹ منی مارکیٹ سے نکال لی گئی تھی۔
رواں مالی سال کے لیے حکومت نے بیرونی قرضوں کی ادائیگی اورغیرملکی زرِمبادلہ کو ایک مقررہ حد تک برقرار رکھنے کے لیے دوبارہ سے خودمختار بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک اخباری رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ترجمان کامران علی افضل کا کہنا ہے اگرچہ یوروبانڈ کا ہدف ایک ارب ڈالر کے قریب تھا، اس کے حجم میں اضافے کا انحصار بولی پر ہے جبکہ بانڈز کے اجراء کا منصوبہ دسمبر کے آخر یا جنوری کے آغاز کا تھا۔