لارج سکیل انڈسٹری کی پیداوار میں مسلسل تیسرے ماہ نمایاں اضافہ

723

اسلام آباد: پاکستان کے لارج سکیل مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) سیکٹر میں سالانہ اعتبار سے ستمبر 2020ء کے دوران گزشتہ برس کے اسی عرصے کے مقابلے میں 7.65 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔

کورونا وائرس کی عالمگیر وباء پر کچھ حد تک قابو پانے سے جولائی میں صنعتوں کی پیداوار میں بحالی کا سلسلہ شروع ہوا تو ستمبر میں مسلسل تیسرے ماہ پیداوار کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا، جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران ایل ایس ایم سیکٹر کی پیداوار میں سالانہ اعتبار سے گزشتہ برس کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے مقابلے میں 4.81 فیصد اضافہ ہوا۔

بڑی صنعتوں کے پیداواری عمل کا اگست 2020ء کے ساتھ موازنہ کیا جائے تو اس کے آؤٹ پٹ میں زیرِجائزہ عرصے کے دوران 10 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیے: 

معاشی بہتری کے اعشارے، مسلسل پانچویں ماہ ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زائد

ورلڈ بنک نے عالمی معیشت کی کورونا سے پہلی والی سطح پر واپسی ناممکن قرار دے دی

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی اے) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق لارج سکیل مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی پیداوار کورونا وائرس سے پہنچنے والے نقصان کے کئی مہینوں بعد دوبارہ سے بہتر ہوئی ہے، اس کی بنیادی وجہ تعمیراتی سامان، چینی، آٹوموبائل اور فارماسیوٹیکل سیکٹرز کی پیداوار میں اضافہ ہے۔

پی بی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے شرح سود کونیچے لانے اور خام مال پر ڈیوٹیز میں کمی سے جاری مالی سال میں معاشی سرگرمیوں میں مزید اضافے کی توقع ہے۔

مصنوعات کی تیاری کے حوالے سے دیکھا جائے تو ستمبر 2020ء میں بڑی صنعتوں کے 15 ذیلی شعبوں میں سے 9 شعبوں میں مثبت شرح نمو دیکھی گئی، وزارتِ صنعت و پیداوار کے مطابق 36 مصنوعات کی پیداوار میں 7.92 فیصد اضافہ ہوا جبکہ صوبائی بیوروز کے مطابق 65 مصنوعات کی پیداوار میں 9.34 فیصد اضافہ ہوا، آئل کمپنیزایڈوائزری کمیٹی کے ماتحت 11 مصنوعات کی پیداوار ستمبر 2020 کے دوران سالانہ اعتبار سے 2.84 فیصد کم رہی۔

ملک کی مجموعی مصنوعات کی پیداوار کا 80 فیصد بڑی صنعتوں سے آتا ہے اور لارج سکیکل مینوفیکچرنگ انڈسٹری کا جی ڈی پی میں حصہ 10.7 فیصد کے قریب ہے، اس کے برعکس چھوٹے پیمانے کی صنعتیں ملکی ترقی میں 1.8 فیصد اور سکینڈری سیکٹر 13.7 فیصد حصہ ڈالتا ہے۔

پی بی ایس کے اعدادوشمار سے پتا چلتا ہے کہ ستمبر میں آٹوسیکٹر کی پیداوار میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا، ٹریکٹرز کی پیداوار میں 13.42 فیصد، ٹرکوں کی 3 فیصد، بسوں کی 34.29 فیصد، جیب اور کاروں کی 40.14 فیصد اور موٹرسائیکلز کی پیداوار میں 24.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اسی طرح، ستمبر 2020ء میں طلب میں اضافے کی وجہ سے سیمنٹ کی پیداوار 21.32 فیصد بڑھی، تعمیراتی سرگرمیاں تیز ہونے اور برآمدات میں اضافے کی وجہ سے سیمنٹ سیکٹر کی پیداوار میں اضافہ ہوا، پینٹس اور وارنش کی پیداوار میں بھی 42.82 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اس دوران ستمبر میں سالانہ اعتبار سے سگریٹس کی پیداوار میں بھی 7.71 فیصد اضافہ ہوا۔ فارماسیوٹیکلز کے میدان میں ادویات کی پیداوار پٹ میں 18.51 فیصد، سیرپ 5.88 فیصد، انجیکشنز 53.84 فیصد، کیپسولز 51.4 فیصد اور مرہم کی پیداوار میں 2.14 فیصد اضافہ ہوا۔

چائے، خوردنی تیل اور ویجیٹیبل گھی کی پیداوار میں بالترتیب 13.27 فیصد 2.98 فیصد اور 6.61 فیصد کمی ہوئی۔

ڈیپ فریزرز، ائیرکنڈشنرز، الیکٹرک میٹرز، ٹرانسفارمرز، سٹوریج بیٹریز اور الیکٹرک بلب کے سوا باقی تمام بجلی کی مصنوعات کی پیداوار میں کمی ہوئی۔

اعدادوشمار میں مزید بتایا گیا کہ ستمبر میں پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں 2.84 فیصد کمی ہوئی، پیٹرول اور کیروسین آئل کی پیداوار بالترتیب 5.38 فیصد اور 13.45 فیصد کم ہوئی۔

زیرِ جائزہ عرصے کے دوران ایل پی جی کی پیداوار 9.65 فیصد سے زیادہ رہی، فرنس آئل، ائیرلائن فیول اور دیگر تیل کی پیداوار میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here