’مہنگائی کے ستائے‘ پاکستانیوں نے تین ماہ میں 52 کروڑ 80 لاکھ کے سمارٹ فون درآمد کر لیے

1030

اسلام آباد: جاری مالی سال 2020-21ء کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران پاکستانیوں نے معاشی مشکلات اور مہنگائی کے باوجود 528 ملین ڈالر (52 کروڑ 80 لاکھ ڈالر) کے مہنگے سمارٹ فونز بیرون ممالک سے درآمد کر لیے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 225 ملین ڈالر کے سمارٹ فون درآمد کیے گئے تھے، یوں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران سمارٹ فونز کی درآمدات میں 135 فیصد اضافہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 2019ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران درآمدات کا حجم 169 ملین ڈالر جبکہ مالی سال 2018ء میں 179 ملین ڈالر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

اب سمارٹ فون پاکستان میں تیار ہوں گے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سمری منظوری کیلئے بھیج دی

تیسری سہ ماہی: ایپل، ہواوے ، شاؤمی یا سام سنگ میں سے زیادہ سمارٹ فون کس نے بیچے؟

اسی طرح مالی سال 2017ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 141 ملین ڈالر، مالی سال 2016ء کے اسی عرصہ میں 149 ملین ڈالر اور مالی سال 2015ء کے دوران 148 ملین ڈالر کی درآمدات کی گئی تھیں۔

مزید برآں مالی سال 2014ء کی پہلی سہ ماہی میں موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 148 ملین ڈالر جبکہ مالی سال 2013ء کے اسی عرصہ میں 127 ملین ڈالر رہا تھا۔

مالی سال 2012ء کے پہلے تین ماہ میں 97 ملین ڈالر جبکہ مالی سال 2011ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران موبائل فونز کی درآمدات کا حجم 56 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اس طرح گزشتہ 11 سال کے دوران جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران موبائل فونز کی سب سے زیادہ درآمدات کی گئی ہیں جن کا حجم 528 ملین ڈالر تک بڑھ گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here