پشاور: سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان 21 نومبر کو رشکئی اکنامک زون کا باضابطہ طور پر افتتاح کریں گے جس سے ترقی اور تجارت کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔
اسد قیصر نے کہا کہ موجودہ حکومت ملکی معیشت کی ترقی،عوام کی فلاح بہبود اور خوشحالی اور افغانستان کیساتھ تجارت کو بھرپور فروغ دینے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے جس کی بدولت پاکستان اور افغانستان میں بھی ناصرف روزگار کے وافر مواقع فراہم ہوں گے بلکہ افغانستان میں امن کا قیام بھی ممکن ہو جائیگا۔ پاکستان میں امن افغانستان میں امن سے مشروط ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
خیبرپختونخوا میں صنعتی ترقی کیلئے چھ اقتصادی زونز پر کام جاری
ماضی کا ’زندہ انسانوں کا قبرستان‘، اب خصوصی اقتصادی زون میں بدل رہا ہے
چیئرمین سی پیک کمیٹی ارباب شیرعلی خان کی رہائش پر رشکئی اکنامک زون افتتاح کے حوالے سے جائزہ اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان کو بھی سی پیک میں شمولیت کی دعوت دیتے ہیں تاکہ افغانستان بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے، افغانستان کے ساتھ تجارت کے ذریعے وسط ایشیائی ریاستوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جو وعدے کئے تھے ان کی تکمیل پر برق رفتاری سے کام جاری ہے، خیبرپختونخوا میں پہلی بار اُن اصلاحات پر کام جاری ہے جس سے پسماندہ طبقے مستفید ہوں گے، ہماری سیاست کا مطمع نظر معیشت کی ترقی، بلا امتیاز احتساب، پسماندہ اور مستحق افراد کو اوپر لانے کیلئے اقدامات اٹھانا ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ پہلی بار 13 نومبر کو چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کانفرنس کا انعقاد پشاور میں کر رہے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خیبرپختونخوا کو بڑے منصوبے دیئے جا رہے ہیں۔