انقرہ: ترکی کے وزیر خزانہ بیرات البائراک (Berat Albayrak) نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے جس کی وجہ انہوں نے صحت کی خرابی بتائی ہے۔
تاہم اس حوالے سے سامنے آنے والی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ترک وزیر خزانہ کے استعفیٰ کی وجہ خراب معاشی صورت حال اور ملکی کرنسی کی ڈالر کے مقابلے میں مسلسل گراوٹ کے باعث سامنے آنے والی تنقید اور دبائو ہے۔
بیرات البائراک نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں کہا ہے کہ سیاسی زندگی کے دوران وہ اپنے اہلخانہ سے دور رہے لیکن اب وہ اپنے اہلخانہ کو زیادہ وقت دینا چاہتے ہیں۔
ترک وزارت خزانہ نے وزیر خزانہ بیرات البائراک کے مستعفی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کرنسی کی مسلسل تنزلی، ترک صدر کا بڑا اقدام
بیالیس سالہ بیرات البائراک ترک صدر طیب اردوان کی بڑی صاحبزادی کے شوہر ہیں جنہیں 2018ء میں وزیر خزانہ بنایا گیا تھا جب کہ اس سے قبل 2015ء سے 2018ء تک وہ وزیر توانائی تھے۔
اس سے قبل 7 نومبر کو ترک کرنسی لیرا کی مسلسل تنزلی کو وجہ بناتے ہوئے صدر رجب طیب اردوان نے مرکزی بینک کے گورنر کو عہدے سے فارغ کرکے ان کی جگہ سابق وزیرخزانہ کو گورنر مقرر کر دیا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق کورونا وائرس کی وبا اور دیگر عوامل کے باعث ترکی کی کرنسی لیرا کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلے میں 30 فیصد تک گر چکی ہے، امریکا میں انتخابات کے باعث کاروباری غیریقینی کی وجہ سے ڈالر کی قدر میں گراوٹ کے باوجود ترک کرنسی لیرا کی ڈالر کے مقابلے میں 8.58 فیصد تک ریکارڈ تنزلی دیکھنے میں آئی ہے۔