اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کی نجکاری سے متعلق خبروں کو مسترد کر دیا۔
وزیر اطلاعات شبلی فراز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق پی ٹی وی کی تنظیم نو کی جائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ادارے کو بہتر طور پر چلانے کے لیے حکومت نئے بورڈ ارکان بھرتی کر رہی ہے جبکہ پی ٹی وی کی نجکاری سے متعلق رپورٹس بالکل بے بنیاد ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
حکومت نے بجلی کے بلوں میں پی ٹی وی فیس میں اضافہ مؤخر کردیا
بین الوزارتی کمیٹی نے تین قیمتی سرکاری املاک کو نجکاری فہرست سے نکال دیا
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ حال ہی 19 سرکاری اداروں کی نجکاری کے لیے ایک فہرست سینیٹ میں پیش کی گئی تھی، ان اداروں میں روزویلٹ ہوٹل نیویارک، بلوکی پاور پلانٹ، حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ، ایس ایم ای بینک، فرسٹ ویمن بینک، پاکستان سٹیل ملز (پی ایس ایم)، جناح کنونشن سینٹر، ماڑی پیٹرولیم، نندی پور پاور پلانٹ، سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل)، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) اور گڈو پاور پلانٹ شامل ہیں۔
ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی وی کی نجکاری کے لیے روڈ میپ تیار کرلیا گیا ہے اور نجکاری کیلئے کام شروع کیا جا چکا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پرائیویٹائزیشن کمیشن نے پی ٹی وی کی نجکاری کے لیے مالیاتی امور اور انتظامی معاملات کی تفصیلات طلب کرنے کے لیے خط لکھ دیا ہے، پی ٹی وی انتظامیہ سے مطلوبہ معلومات سات روز میں طلب کی گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمیشن نے پاکستان ٹیلی ویژن کی مالی سال 20-2019ء کی آڈٹ رپورٹ جبکہ پانچ سال کی بیلنس شیٹ، اخراجات اور واجبات کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔
تاہم وفاقی وزیرِاطلاعات و نشریات نے ان تمام خبروں کی مکمل طور پر تردید کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ حکومت پی ٹی وی کی تنظیم نو کا منصوبہ بنا رہی ہے۔