لاہور: ضلعی انتظامیہ نے صوبائی دارلحکومت کی مارکیٹوں میں درآمدی چینی 83.5 روپے فی کلوگرام فروخت کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا، یہ چینی کمرشل یا ہول سیل سٹورز پر فروخت نہیں کی جا سکے گی۔
ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) لاہور مدثر ریاض نے چینی 83.5 روپے فی کلو فروخت کرنے کے نوٹی فکیشن کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ درآمد شدہ چینی ریٹیلرز کو دی جائے گی جبکہ چینی کی فروخت کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا جائے گا۔
ڈی سی لاہور مدثر ریاض نے کہا کہ درآمدی چینی کی ریٹ لسٹ نمایاں طور پر آویزاں کی جائے گی، سہولت بازاروں میں درآمدی چینی 81.5 روپے میں فروخت کی جائے گی جو عام بازاروں کی نسبت 2 روپے سستی ہو گی، اس حوالے سے تمام پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو نوٹی فکیشن پر فی الفور عملدرآمد کرنے کی ہدایت دی جا چکی ہے۔
شہریوں نے ضلعی انتظامیہ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مارکیٹوں میں کم قیمت پر چینی کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔
علامہ اقبال ٹاؤن کے رہائشی اختر علی نے چینی بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت کے چینی درآمد کرنے کے فیصلے کو سراہا لیکن انہوں نے شکایت کی کہ حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کے دعوے کیے لیکن حقیقت میں یہ اشیاء ان سٹورز پر اکثر دستیاب ہی نہیں ہوتیں، ضلعی انتظامیہ کو چینی کی سپلائی چین پر بھی نظر رکھنا ہو گی۔
سبزہ زار کے رہائشی عامرحسین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو سستی چینی فراہم کرنے کی بجائے یہ تھوک کے کاروباروں کو فروخت کی جائے گی جس کے بعد چینی مارکیٹوں میں مہنگے داموں میں دستیاب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو درآمدی چینی کو گھریلو استعمال کی سپلائی کے لیے خصوصی اقدامات اٹھانے ہوں گے اور اسے ذخیرہ اندوزی سے بچانا ہو گا۔