اسلام آباد: سال 2020ء کے دوران توانائی کے شعبہ میں عالمی سرمایہ کاری میں 20 فیصد کمی متوقع ہے۔
انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (آئی ای اے) نے کہا ہے کہ جاری سال 2020ء کے دوران شعبہ توانائی میں کی جانے والی بین الاقوامی سرمایہ کاری کا حجم 400 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔
عالمی ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد عالمی معیشت کی ترقی کے لئے شفاف توانائی اور انرجی سکیورٹی ضروری ہے تاہم شعبہ میں کی جانے والی بین الاقوامی سرمایہ کاری کے حجم میں کمی کے باعث انرجی سکیورٹی کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
شعبہ توانائی کا گردشی قرضہ 2.3 کھرب تک جا پہنچا
گردشی قرضہ کیا ہے اور یہ کیوں ختم نہیں ہو رہا؟
آئی ای اے کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے آغاز پر شعبہ توانائی میں کی جانے والی سرمایہ کاری میں دو فیصد اضافہ ہو رہا تھا جو گزشتہ چھ سالوں کے مقابلہ میں سب سے زیادہ بڑھوتری تھی۔ سال 2019ء کے دوران توانائی کے شعبہ میں کی جانے والی بین الاقوامی سرمایہ کاری 1.8 کھرب ڈالر رہی تھی۔
آئی ای اے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فیٹی بائیرل نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری میں کمی کے باعث توانائی کی رسد میں کمی کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی کم ہوں گے کیونکہ عالمی معیشت کی ترقی کے لئے توانائی کی دستیابی انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے شفاف توانائی کے حصول کی جانب جاری سفر میں بھی مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ کہ کورونا کے عالمی بحران کی وجہ سے توانائی کی عالمی کمپنیوں نے سرمایہ کاری میں کمی کے علاوہ نئے منصوبوں کے آغاز کو بھی موخر کر دیا ہے۔
آئی ای اے نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری پر نقصان کے خدشات کے پیش نظر تیل و گیس پر کی جانے والی سرمایہ کاری میں بھی ایک تہائی کمی کا خدشہ ہے۔