اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اکتوبر میں بھی اپنا ریونیو ہدف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا، ایسا مسلسل تیسرے ماہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اکتوبر میں ٹیکس ہدف 352 ارب روپے تھا مگر ایف بی آر صرف 335 ارب روپے ہی اکٹھے کرسکا، ٹیکس کلیکشن کے لیے ذمہ دار ادارہ ستمبرمیں بھی اپنا ہدف پورا کرنے میں ناکام رہا تھا اور اسے 10 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: ایف بی آر تحقیقات میں دو شوگر ملز کی اربوں روپے کی بے نامی ٹرانزیکشنز بے نقاب
تاہم اگر رواں مالی سال ( 2020-21ء) کے پہلے چار ماہ کی بات کی جائے تو ایف بی آر نے نہ صرف اس عرصے کے لیے اپنا ہدف پورا کر لیا ہے بلکہ مقررہ ہدف سے زائد ٹیکس اکٹھا کیا ہے۔
اس عرصے میں اسے ایک ہزار 321 ارب روپے اکٹھے کرنا تھے مگر اس نے ہدف سے 21 ارب روپے زائد یعنی ایک ہزار 342 ارب روپے اکٹھے کیے۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب ریونیو اتھارٹی، ایک ماہ میں زیادہ ٹیکس جمع کرنے کا ریکارڈ بنا دیا
واضح رہے کہ حکومت نے رواں برس ریونیو ہدف 4 ہزار 963 ارب روپے رکھا ہے مگر آئی ایم ایف نے رواں برس ٹیکس آمدن ہدف سے تین سو ارب روپے کم رہنے کی پیشگوئی کی تھی۔ ۔
اُدھر ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرنز جمع کروانے کی آخری تاریخ 8 دسمبر 2020ء مقرر کرتے ہوئے اس میں توسیع نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔،ادارے کا کہنا ہے کہ عوام کی سہولت کے لیے اس نے سادہ ٹیکس ریٹرن فارم جاری کر دیا ہے۔