کراچی: ملک کی دو بڑی آٹوموبائل کمپنیوں نے کراچی میں برقی گاڑیاں اور بیٹریاں بنانے کا پلانٹ لگانے کے لیے میمورینڈم آف انڈرسٹینڈنگ (ایم او یو) پر دستخط کر دیے۔
آٹو موبائل سیکٹر کی خبریں شائع کرنے والی ویب سائٹ آٹومارک کی ایک رپورٹ کے مطابق واہ نوبل گروپ آف کمپنیز اور شیخ ضیاء الحق اینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ نے کراچی میں برقی گاڑیوں کا اسمبلنگ پلانٹ لگانے کی تحریری یاداشت پر دستخط کیے ہیں، پراجیکٹ پر کام کا آغاز 2022ء میں ہو گا، اس دوران بجلی سے چلنے والی بسوں اور ان کے پرزہ جات کی اسبملنگ سمیت بیٹریوں کی تیاری بھی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
الیکٹرک بسیں چلانے کیلئے چین کے بعد جرمن کمپنی کے ساتھ بھی معاہدہ
اسلام آباد میں الیکٹرک بسیں چلانے کیلئے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور سی ڈی اے کے درمیان معاہدہ
ملک میں بجلی سے چلنے والی ٹرانسپورٹ کے حوالے سے یہ ایک اور اہم قدم سمجھا جا رہا ہے کیونکہ اس حوالے سے کچھ روز قبل وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے یورپین الیکٹرک بس مینوفیکچرنگ کمپنی (ای جی وی) کے ساتھ ایک تحریری یاداشت پر دستخط کیے تھے۔
فواد چوہدری نے میڈیا کو بتایا تھا کہ یورپی کمپنی پاکستان میں الیکٹرک بسیں تیار کرنے کا پلانٹ لگانے کے لیے چار ارب ڈالر سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہے۔
اس کے علاوہ دو ماہ قبل بھی ڈائیوو پاکستان ایکسپریس نے بھی چینی آٹومیکر سکائی ویل کے ساتھ مل کر پاکستان میں بجلی سے چلنے والی بسیں متعارف کرانے کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
وفاقی وزیر نے میڈیا کو بتایا تھا کہ 2020 کے اختتام تک بجلی سے چلنے والی بسیں پاکستان کی سڑکوں پر چلنا شروع ہو جائیں گی، وفاقی حکومت پہلے مرحلے میں 120 الیکٹرک بسیں درآمد کرے گی اور 2021 کے شروع تک بجلی سے چلنے والی بسوں کی مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ شروع ہو جائے گی۔