کورونا، ریمیڈیسوئیر انجیکشن بنانے والی کمپنی کی آمدنی ساڑھے 6 ارب ڈالر سے متجاوز

773

واشنگٹن: امریکی دوا ساز کمپنی گیلیئڈ (Gilead) کے مطابق رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں اسے ہونے والی آمدنی 17 فیصد اضافے کے ساتھ 6.5 ارب ڈالر ہو گئی ہے۔

اس اضافی آمدنی میں سب سے بڑا کردار کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوائی رَیمڈیسِیویئر (remdesivir) کا رہا جس کی وجہ سے کمپنی کو صرف تین ماہ میں تقریباً آٹھ سو تہتر ملین ڈالر کی آمدنی ہوئی۔

اتنی اچھی کاروباری کامیابی کے باعث کمپنی کو اس کے ہر شیئر کی وجہ سے ہونے والا متوقع منافع بھی بڑھ کر دو ڈالر گیارہ سینٹ ہو گیا۔ سال رواں کے لیے کمپنی کو 24 ارب ڈالر کے درمیان سالانہ آمدنی کی توقع ہے۔

واضح رہے remdesivir وہ دوا ہے جس کی امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج معالجے کے لیے ہنگامی استعمال کی اجازت دی تھی، مرض کی شدت کو دیکھتے ہوئے اس کے پانچ سے دس دن تک استعمال کی تجویز دی گئی تھی۔

ریمڈیسوئیر کی تیاری کیلئے پاکستانی فارما کمپنی فیروز سنز لیبارٹریز نے بھی امریکی کمپنی گیلیڈ سائنسز کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here