لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کا افتتاح کر دیا۔ افتتاحی تقریب میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹینٹ جنرل (ر)عاصم سلیم باجوہ اور پاکستان میں چین کے سفیر نے بھی شرکت کی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےعثمان بزدار نے کہا کہ ہم نے ماضی کی طرح پچھلی حکومتوں کے شروع کیےگئے منصوبے بند کرنےکی بجائے مکمل کیے ہیں اور مزید ایک ہزار 115 ارب روپے کے منصوبے مکمل کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے اعلان کیا کہ معاشی مسائل کےباوجود حکومت اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر 15 ارب روپےسبسڈی دے گی۔
حکومت پنجاب کی جانب سے اورنج لائن میٹرو ٹرین کا یکطرفہ کرایہ 40 روپے رکھا گیا ہے، 26 اکتوبر سے شہری اورنج ٹرین میں سفر کر سکیں گے جو صبح ساڑھے 7 بجے سے رات ساڑھے 8 بجے تک چلائی جائے گی۔ چین سے آئے ہوئے ماہرین نے پاکستانی ڈرائیورز کو ٹرین چلانے کی تربیت دی جب کہ ٹرین کی صفائی کا کام لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو سونپا گیا ہے۔
بجلی سے چلنے والی ٹرین کو 8 گرڈ سٹیشن بجلی مہیا کریں گے اور ابتدائی طور پر ٹرین کو 12 گھنٹے کے لیے چلایا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق مستقبل میں ٹرین کا آپریشن ٹائم 16 گھنٹے تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔ اورنج ٹرین کا ٹریک 27.1 کلومیٹر طویل اور 26 اسٹیشنز پر مشتمل ہے، ٹرین کے تمام راستوں پر اور ٹرین کے اندر کیمرے نصب ہیں۔
اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ چوں کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے 2015ء میں شروع کیا تھا اس لیے مسلم لیگ ن کی جانب سے بھی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جین مندر چوک اسٹیشن کے باہر منعقد کی گئی تقریب میں خواجہ سعد رفیق اور سردار ایاز صادق سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اورنج لائن میٹرو کے لیے منعقد کی گئی تقریب کا فیتہ کاٹا۔