پاکستان میں سال 2020 میں ای کامرس شعبے کی زبردست ترقی

سال 2020 میں اب تک یہ شعبہ سائز کے لحاظ سے گزشتہ برس کی نسبت 78.9 فیصد جبکہ مالی قدر کے لحاظ سے 33.3 فیصد ترقی کرچکا ہے ۔

630

کراچی : ملک میں ای کامرس کے شعبے میں رواں برس زبردست ترقی دیکھی جارہی ہے ، سال 2020 میں اب تک یہ شعبہ سائز کے لحاظ سے گزشتہ برس کی نسبت 78.9 فیصد جبکہ مالی قدر کے لحاظ سے 33.3 فیصد ترقی کرچکا ہے ۔

سٹیٹ بنک آف پاکستان نے آن لائن خریدو فروخت کے اس شعبے کی ترقی کا ذمہ دار کورونا وائرس کو قرار دیا ہے کیونکہ مہلک وبا کے باعث بازار بند اور لوگ  گھروں تک محدود تھے جس پر بہت سی  کمپنیوں نے اپنی مصنوعات آن لائن بیچنا شروع کردیں تھیں۔

مرکزی بنک کے ڈیٹا کے مطابق  رواں برس کی چوتھی سہ ماہی میں ای کامرس شعبے کا ریونیو 2.3 ارب روپے سے بڑھ کر 9.4 ارب روپے ہوگیا جس کے بعد اس شعبے کا سالانہ ریونیو 34.8 ارب روپے کی سطح کو پہنچ گیا۔

یہ بھی پڑھیے : ای کامرس سیکٹر نے 5 سالہ ترقی کا سفر ایک ہی سال میں کیسے طے کیا؟

اس ڈیٹا کے مطابق ڈیبٹ، پری پیڈ اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے ای کامرس ٹرانزیکشنز میں رواں برس 88 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ان ٹرانزیکشن کے سائز میں گزشتہ برس کی نسبت اٹھارہ فیصد اضافہ ہوا ۔

اس قسم کی ٹرانزیکشنز میں سال کی دوسری اور تیسری سہ ماہی میں اضافہ ہوا کیونکہ کورونا وبا کے باعث ملک میں لاک ڈاؤن کا نفاذ تھا مگر لاک ڈاؤن اُٹھائے جانے کے بعد ان میں کمی دیکھنے میں آئی۔

یہ چیز اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ ملک میں ای کامرس کو فروغ دینے کےلیے ریٹیل اور بنکنگ سیکٹر کو بااثر پالیسی بنانے کی ضرورت ہے ۔

یہ بھی پڑھیے :کیلے اور آلو کی تجارتی مقاصد کیلئے کاشت، ایگریکلچر ریسرچ کونسل نے نئی اقسام متعارف کروا دیں

سٹیٹ بنک کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں برس بنکوں کے ساتھ رجسٹر ہونے والے ای کامرس مرچنٹس کی تعداد میں بھی 30 فیصد کا اضافہ ہوا اور جون تک ان کی تعداد 1707 ریکارڈ کی گئی تھی۔

یہاں یہ بتانا بہتر ہے کہ پاکستان میں زیادہ تر بنک ڈیبٹ کارڈز کے ذریعے آن لائن ادائیگیوں کی اجازت نہیں دیتے اور فراڈ کے ڈر اور ٹیکسوں  سے بچنے کے لیے زیادہ تر لوگ بھی کیش آن ڈلیوری کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔

اس کےعلاوہ عام کاروبار کارڈ کے ذریعے ادائیگی پر ڈھائی گنا اضافی چارج کرتے ہیں جس سے بھی ڈیجیٹل ادائیگی کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here