عالمی مالیاتی اداروں کا کورونا کے خلاف پاکستان کی کامیاب حکمت عملی کا اعتراف

ورلڈ بینک کا پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھنے کا عندیہ، پاور سکٹر، گورننس اور مالیاتی شعبوں میں اصلاحاتی پروگرام کی تعریف

1022

اسلام آباد: عالمی بینک، آئی ایم ایف اور بین الاقوامی فنانس کارپوریشن نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت کی حکمت عملی کو سراہا ہے۔

گزشتہ روز عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے سالانہ اجلاس کے موقع پر دو ورچوئل اجلاسوں میں پاکستان کے وفد نے وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور کی قیادت میں شرکت کی، وفد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر، گورنر و ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک اور وزار ت اقتصادی امور، وزارت خزانہ، ایف بی آر اور امریکا میں پاکستانی سفارتخانہ کے اعلی حکام شامل تھے۔

پاکستانی وفد کی پہلی ورچوئل میٹنگ جنوبی ایشیا کے خطے کے لئے عالمی بینک کے نائب صدر ہارتھ شیفر کے ساتھ منعقد ہوئی، عالمی بینک کے نائب صدر نے کووڈ۔19 کی وبا سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی موثر کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے حکومت کی جانب سے بالخصوص بجلی، گورننس اور مالیاتی شعبوں میں اصلاحات کے پروگرام کی تعریف کی اور کہا کہ اس نتیجہ میں پاکستان میں اقتصادی نمو اور کووڈ۔19 سے بحالی کے عمل کو تقویت ملے گی۔

عالمی بینک کے نائب صدر نے کہا کہ مشکل وقت میں عالمی بینک پاکستان کے ساتھ  تعاون جاری رکھے گا۔ اجلاس میں عالمی بینک کے پاکستان میں جاری اور مستقبل کے منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

وفاقی وزیر خسرو بختیار نے مستقل حمایت اور تعاون پر عالمی بینک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان معیشت، گورننس اور ادارہ جاتی اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے میں پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی منصوبوں کی منظوری، نفاذ اور اس کی باضابطہ نگرانی کے عمل کو سادہ بنایا جا رہا ہے، انہوں نے کورونا ویکسین کے حوالے سے ترقی پذیر ممالک کے لئے عالمی بینک کے 12 ارب ڈالر کے مجوزہ منصوبے کو بھی سراہا۔

پاکستانی وفد نے بین الاقوامی فنانس کارپوریشن کے ایشیا اور بحر الکاہل کے خطے کے لئے نائب صدر الفانسو گارسیا سے بھی ورچوئل اجلاس منعقد کیا۔ وفاقی وزیر نے آئی ایف سی کی جانب سے پاکستان میں شروع کئے گئے منصوبوں کو سراہا۔

وفاقی وزیر نے بالخصوص بنیادی ڈھانچہ ، ہاﺅسنگ اور سیاحت کے شعبوں میں آئی ایف سی کی سرمایہ کاری میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نجی شعبہ کے ذریعے بڑھوتری کے عمل کو آگے بڑھانے پر یقین رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ۔19 کے دور میں آئی ایف سی کو پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی معاونت کرنا چاہیے۔ آئی ایف سی کے نائب صدر نے دورہ پاکستان کی دعوت پر وفاقی وزیر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان میں اصلاحات کےعمل کی تعریف کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here