کابینہ اجلاس، وزیرِاعظم نے گندم، چینی کی قیمتوں میں اضافے پر رپورٹ طلب کر لی

رپورٹ میں گندم اور چینی کی قیمتوں، درآمد کی صورت حال، ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ پیش کرنے کا حکم

644

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ملک میں گندم اور چینی کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔ رپورٹ میں گندم اور چینی کی قیمتوں، درآمد کی صورت حال اور ملکی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں کابینہ کو ملک میں گندم کے موجود ذخائر، گندم کی  درآمد اور صوبوں کی جانب سے سرکاری گندم کی ریلیز کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے 17 سے 20 ہزار ٹن یومیہ گندم ریلیز کی جا رہی ہے جسے 25 ہزار ٹن تک بڑھایا جا رہا ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے 20 سے 31 اکتوبر تک 85 ہزار ٹن گندم ریلیز کی جا رہی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب اور سندھ کی حکومتوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ فلور ملز پر طلب کے مطابق گندم کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی، کابینہ نے گندم کی وافر دستیابی یقینی بنانے، قیمتوں کو قابو میں رکھنے اور اس ضمن میں تمام ضروری اقدامات اٹھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اجلاس کو ملک میں موجود چینی کے ذخائر، درآمد کی صورتحال اور قیمت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ چینی سے متعلق واجد ضیا کی رپورٹ کے بعد فزیکل ویری فیکیشن کا عمل شروع کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اوسطاً ماہانہ دو سے اڑھائی لاکھ ٹن چینی کی کھپت میں اچانک کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ چینی کی طلب کے پیش نظر فوری طور پر درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے، آئندہ چند دنوں میں دو لاکھ ٹن چینی ملک میں پہنچ جائے گی۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ آئندہ 20 دنوں میں کرشنگ سیزن کا آغاز ہو جائے گا۔ کرشنگ سیزن میں تاخیر پر پچاس لاکھ یومیہ جرمانہ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے حکومت پنجاب نے قانون میں ترمیم کر لی ہے۔

وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ گندم اور چینی کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ اگلے کابینہ اجلاس میں پیش کی جائے، اس رپورٹ میں گندم اور چینی کی قیمتوں، ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کے ساتھ ساتھ  دیگر تمام عوامل کا بھی جائزہ پیش کیا جائے۔

کابینہ نے گن اینڈ کنٹری کلب اسلام آباد کی عارضی مینجمنٹ کمیٹی کی منظوری بھی دی۔ کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 7 اکتوبر 2020 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

کابینہ نے سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی (لمیٹڈ) کو وزارتِ منصوبہ بندی، ڈویلپمنٹ اور خصوصی اقدامات کے تحت رکھنے کی منظوری بھی دی۔ کابینہ نے سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے کے اضافی چارج کی مدت توسیع کی منظوری بھی دی۔

اس کے علاوہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 14 اکتوبر 2020 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ کابینہ نے 98 نئے اووسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر لائسنس کے اجراء، 18 لائسنس واپس لئے جانے، 10 کے ٹرانسفر جبکہ 5 لائسنسوں کے دائرہ کارمیں تبدیلی کی تجویز کی منظوری دی۔

کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 15 اکتوبر 2020 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی منظوری بھی دی۔ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 19 اکتوبر 2020 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔ کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 15 اکتوبر 2020 کے اجلاس میں فرنس آئل کی طلب کو پورا کرنے کے حوالے سے لئے گئے فیصلے کی توثیق کی گئی۔

کابینہ نے ملک میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ کے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بہترین حکمت عملی سے کورونا کی وبا کا مقابلہ کیا جس کا بین الاقوامی سطح پر اعتراف کیا گیا ہے تاہم قوم کو وباءکی دوسری لہر کے پیش نظر انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔

اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سیّد امین الحق نے متحدہ قومی موومنٹ کے عہدہ داران کی جانب سے وزیرِ اعظم کوویڈ ریلیف فنڈ کے لئے دس لاکھ روپے کا چیک پیش کیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here