ابوظہبی کے وزیر رواداری پر برطانوی خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام

978

ابو ظہبی: ابوظہبی کے وزیر نے اُن الزامات کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے برٹش لٹریری فیسٹیول کے سٹاف میں شامل ایک خاتون کو ہراساں کیا ہے۔

ادبی میلے کی انتظامیہ نے الزامات سامنے آنے کے بعد ابوظہبی میں لٹریری فیسٹیول کے انعقاد سے انکار کر دیا ہے۔

32 سالہ کیتلین میک نمارا (Caitlin McNamara)  کے مطابق وزیر رواداری شیخ النہیان بن مبارک النہیان نے انہیں اس وقت ہراساں کیا جب وہ رواں سال ویلنٹائنز ڈے کے موقع پر ابوظہبی میں ’ہئے فیسٹیول‘ کا انعقاد کر رہی تھیں۔

برطانوی خاتون کے مطابق ’وہ (وزیر) صوفے پر میرے ساتھ بیٹھے تھے اور اچانک انہوں نے میرے بازو اور پائوں کو چھونا شروع کر دیا، میں پیچھے ہٹی تو انہوں نے زبردستی کرنے کی کوشش کی۔‘

خاتون نے برطانوی خبر ایجنسی کو بتایا کہ انہیں یو اے ای کے وزیر کی شناخت ظاہر کرنے پر کوئی اعتراض نہیں، کورونا لاک ڈاؤن کے بعد جب وہ برطانیہ واپس آئیں تو میٹروپولیٹن پولیس نے ان کے الزامات کے بارے میں سوال جواب کیے جس میں انہوں نے ابوظہبی کے وزیر کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی تصدیق کی تھی۔

ادبی میلے سے منسلک متاثرہ خاتون نے سنڈے ٹائمز کو بتایا ہے کہ اُن پر مبینہ جنسی حملہ رواں برس 14 فروری کو ایک دور دراز نجی جزیرے پر قائم گھر میں ہوا تھا جہاں انھیں طلب کیا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ وہ یہ سوچ کر وہاں گئیں تھیں کہ ابوظہبی میں ہونے والے ان کی تنظیم کے پہلے ادبی میلے پر تبادلہ خیال کر سکیں  جس کا انعقاد صرف فروری میں ہی ہونے والا تھا۔

Hay Festival کی ایک اور عہدیدار کیرولین مشیل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ ’ہماری دوست کیتلن میک نمارا کے ساتھ فروری میں ابوظہبی میں جو کچھ ہوا وہ خوفناک تھا اور یہ اختیار کا ناجائز استعمال تھا۔‘

کیرولین مشیل نے ٹویٹ میں کہا کہ شیخ نہیان بن مبارک النہیان نے اپنی وزارتی ذمہ داری کا مزاق بنایا، ان کی حکومت کا خواتین کی خودمختاری اور آزادیِ اظہارِ رائے پر Hay Festival کے ساتھ کام کرنا انہتائی شرمناک ہے۔

دوسری جانب لندن میں موجود شیخ النہیان کے وکیل Schillings کے مطابق انہوں نے تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔ ’الزامات کا سن کر شیخ النہیان نے افسردہ ہیں۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک واقعہ آٹھ ماہ قبل پیش آیا اور اس سے متعلق بات اب ہو رہی ہے۔‘

تاہم فیسٹیول کی انتظامیہ میں شامل ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کے قانونی حل کے لیے ہم کیتلن کی حمایت کرتے رہیں گے اور ہم متحدہ عرب امارات میں اپنے دوستوں اور شراکت داروں سے شیخ نہیان کے طرزِ عمل پر غور کرنے اور دنیا کو واضح پیغام بھیجنے کی تاکید کرتے ہیں کہ خواتین کے خلاف اس طرح کا رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا، جب تک شیخ اپنے منصب پر فائز ہیں یہ ادبی میلہ ابوظہبی میں نہیں ہو گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here