ای سی سی اجلاس: گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ کیلئے 8 رکنی کمیٹی قائم

کمیٹی کھادوں پر سبسڈی دینے کیلئے تجاویز بھی تیار کرے گی،  برآمدی شعبہ کیلئے بجلی، آر ایل این جی اور گیس کی رعایت کیلئے رجسٹریشن کے طریقہ کار کی اصولی منظوری

474

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے آئندہ سیزن میں گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ کا جائزہ لینے کیلئے آٹھ  رکنی کمیٹی قائم کر دی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس سوموار کو وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ ڈویژن میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں گندم کی کم سے کم امدادی قیمت پر تفصیلی گفتگو ہوئی، وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے کمیٹی کو پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور وفاقی دارالحکومت سے مختلف تخمینہ جات کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں اس بات پر اتقاق ہوا کہ کسانوں کی معاونت اور آنیوالے سیزن میں گندم کی زیادہ مقدار میں بوائی کیلئے اس کی امدادی قیمت میں اضافہ ضروری ہے۔

ای سی سی نے زرعی آلات کی قیمتوں کو معقول بنانے پر بھی گفتگو کی گئی تاکہ کسانوں کو مناسب نرخوں پر زرعی آلات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے: 

وزیراعظم کی سرکاری سبسڈیز کو شفاف بنانے کیلئے قابل عمل لائحہ عمل مرتب کرنے کی ہدایت

حکومت کا بجلی، گیس، زراعت کیلئے اربوں کی سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ

اجلاس میں زرعی شعبہ سے متعلق معلومات کے حصول کیلئے بہتر نظام وضع کرنے پر بھی گفتگو ہوئی جبکہ دیہی معیشت کو فروغ دینے کیلئے مختلف اقدامات اور فلور ملوں کو گندم کی فراہمی بڑھانے کا بھی جائزہ لیا گیا اور کہا گیا کہ اس کے نتیجہ میں گندم اور آٹے کی قیمتوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

آئندہ سیزن میں گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ کا جائزہ لینے کیلئے سید فخر امام، ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ، ڈاکٹرعشرت حسین، ڈاکٹر وقار مسعود، ندیم بابر، عبدالرزاق دائود، اسد عمر اور مخدوم خسرو بختیار پر مشتمل کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔

یہ کمیٹی کھادوں بالخصوص ڈی اے پی پر سبسڈی دینے کیلئے تجاویز بھی تیار کرے گی۔ یہ تجاویز کسانوں کیلئے پیکج کا حصہ ہوں گی اور اس سے زرعی آلات اور دیگر لوازمات کی لاگت میں کمی آئے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آٹے کی قیمت میں کمی اور استحکام کیلئے صوبے مارکیٹ میں زیادہ گندم ریلیز کریں گے۔ مقامی حکومتوں کو گندم اور آٹے کی قیمتوں کی نگرانی کیلئے ہدایات جاری کی جائیں گی تاکہ عام آدمی کیلئے قیمتوں میں اضافہ نہ ہو، کمیٹی آئندہ اجلاس میں اپنی تجاویز پیش کرے گی۔

ای سی سی کے اجلاس میں برآمدی شعبہ (سابق زیرو ریٹڈ شعبہ جات) کیلئے بجلی، آر ایل این جی اور گیس کے حوالے سے دی جانے والی رعایت کیلئے رجسٹریشن کے طریقہ کار کی اصولی منظوری دی گئی، ای سی سی نے اس زر اعانت کو صرف مستحق شعبوں کو فراہم کرنے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ ایف بی آر کی جانب سے تیار و برآمد کنندگان کی ایس آر او نمبر 1125 کے تحت تیار کردہ زیرو ریٹڈ فہرست کو استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔

ایف بی آر وزارت تجارت کے ایس جی ٹی او 117 کے تحت پانچ برآمدی شعبہ جات کے نئے  تیار و برآمد کنندگان کی رجسٹریشن بھی کر سکتا ہے۔

ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ ایف بی آر، پیٹرولیم اور پاور ڈویڑن سابق اور موجودہ یونٹوں کی معیادی چیکنگ، مانیٹرنگ یا واپسی کی حکمت عملی اور غلط معلومات کی فراہمی یا اس سہولت کے غلط استعمال پر تادیبی کارروائی کر سکے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here