اسلام آباد: کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کی کوششوں میں سٹیٹ بنک آف پاکستان کی قرضہ موخر و ری شیڈول سکیم کے تحت اب تک 6 کھرب 52 ارب 96 کروڑ 30 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخرکیا گیا ہے۔
سٹیٹ بنک کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اصل زر کی ادائیگی ایک سال کیلئے موخر کرنے کی سکیم کے تحت 9 اکتوبر 2020ء تک سٹیٹ بنک کو 14 لاکھ 37 ہزار 405 درخواستیں موصول ہوئیں۔
مرکزی بینک کو موصول ہونے والی درخواستوں کے درخواستگزاروں کے ذمہ واجب الادا قرضہ کا حجم 24 کھرب 93 ارب 46 کروڑ 40 لاکھ روپے ہے۔
ان میں سے 13 لاکھ 74 ہزار 324 درخواستوں کی منظوری دی گئی اور 6 کھرب 52 ارب 96 کروڑ 30 لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کیلئے موخر کر دیا گیا۔
اسی طرح اس سکیم کے تحت ایک کھرب 96 ارب 25 کروڑ 70 لاکھ روپے سے زیادہ کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ، ری شیڈولنگ کی منظوری دی گئی ہے۔
اس سکیم کے تحت صارف قرض کا اصل زر ایک سال موخر کرنے کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔ یہ سہولت ان صارفین کیلئے ہے جن کی ادائیگی 31 دسمبر 2019ء تک باقاعدہ ہو چکی ہو، قرض ادائیگی موخر کرنے پر بینک کوئی فیس یا سود چارج نہیں کریں گے۔
بینک اس دوران صرف سود یا منافع کی وصولی کر سکیں گے جو صارفین سود یا منافع کی رقم ادا نہ کر سکیں وہ ری سٹرکچر کی درخواست کر سکتے ہیں۔ قرضوں کو موخر یا ری شیڈول کرنے سے کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوتی۔
دوسری جانب کورونا وبا کے دوران روزگار کے تحفظ کیلئے سٹیٹ بینک کی سکیم کے تحت اب تک 16 لاکھ 25 ہزار 251 ملازمین کے روزگار کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔
کورونا وبا سے پیدا ہونے والی معاشی مشکلات اور بے روزگاری روکنے کے لیے متعارف کرائی جانے والی اس سکیم کے تحت کاروباری اداروں کو مستقل، کنٹریکٹ اور دیہاڑی دار سمیت ہر قسم کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے سستے قرضے حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی گئی۔
سکیم کے تحت اپریل 2020ء سے ستمبر 2020ء کے دوران اپنے ملازمین کو برطرف نہ کرنے والے ادارے ملازمین کی تین ماہ کی تنخواہوں کے لیے پانچ فیصد شرح سود پر قرض حاصل کر سکتے ہیں۔ فعال ٹیکس گزاروں کی فہرست میں شامل اداروں کو چار فیصد شرح سود پر قرضہ لینے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 9 اکتوبر 2020ء تک اس سکیم کے تحت تین ہزار 476 کاروباری اداروں اور کمپنیوں نے 19 لاکھ 9 ہزار 654 ملازمین کے روزگار کے تحفظ کیلئے دو کھرب 69 ارب 83 کروڑ 50 لاکھ روپے سے زیادہ کے قرضہ کیلئے درخواستیں دائر کیں۔
سٹیٹ بینک نے ان میں سے دو ہزار 813 اداروں اور کمپنیوں کی جانب سے دو کھرب 24 ارب 98 کروڑ 50 لاکھ روپے تک کے قرضہ کی درخواستوں کی منظوری دی اور یوں 16 لاکھ 25 ہزار 251 ملازمین کے روزگار کو تحفظ فراہم کیا گیا۔