اسلام آباد: ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 415.7 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں کم ہے۔
گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 545.5 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
جاری مالی سال میں ملک میں پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں اضافہ دیکھنے میں آیا، پہلی سہ ماہی میں ملک میں پورٹ فولیو سرمایہ کاری کا حجم 108.5 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں پورٹ فولیو سرمایہ کاری کا حجم 22.7 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
مارچ 2020 کے بعد ستمبر 2020ء میں سب سے زیادہ 189 ملین ڈالر ایف ڈی آئی ریکارڈ کی گئی، مارچ میں 279 ملین ڈالر ایف ڈی آئی رجسٹرڈ کی گئی تھی تاہم مئی 2020ء کے بعد یہ پہلا ماہ ہے کہ جب ایف ڈی آئی میں کمی آئی۔
جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران چین نے پاکستان میں سب سے زیادہ 104 ملین ڈالر کی براہِ راست سرمایہ کاری کی، گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران چین کی سرمایہ کاری کا حجم 55 ملین ڈالر تھا۔
پاکستان میں 56 ملین ڈالر کی براہِ راست سرمایہ کاری کرنے والا دوسرا بڑا ملک مالٹا ہے، گزشتہ برس کی مذکورہ سہ ماہی میں مالٹا کی جانب سے 56 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔
پہلی سہ ماہی میں زیادہ تر توانائی کے شعبے میں 113.3 ملین ڈالر کی براہِ راست سرمایہ کاری کی گئی، اس کے بعد 102.5 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری فنانشل بزنس کے شعبے اور 67.2 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کے شعبے میں کی گئی۔