اسلام آباد: ملک میں بڑی صنعتوں کی پیداوار(ایل ایس ایم آئی) میں جاری مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 3.66 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا اگست بڑی صنعتوں کی پیداوار سے متعلق اشاریہ (کیوآئی ایم) 130.91 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 3.66 فیصد زیادہ ہے۔
گزشتہ مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں بڑی صنعتوں کی پیداوار کا اشاریہ 126.18 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا تھا۔
وزارت صنعت و پیداوار، صوبائی شماریاتی بورڈ اور آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی کے اشاریوں میں بالترتیب 1.96،1.37، اور 0.34 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
سالانہ بنیادوں پر ماہ اگست میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں گزشتہ سال اگست کے مقابلہ میں 1.19 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے دو مہینوں میں ٹیکسٹائل کے شعبہ میں 1.79 فیصد، فوڈ، بیوریجز و ٹوبیکو 15.50 فیصد، فارما 10.03 فیصد، کیمیکلز 9.70 فیصد، غیر دھاتی معدنیات 23.05 فیصد، پیپر بورڈ 9.83 فیصد اور ربڑ کی مصنوعات کی پیداوار میں 4.69 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
جن شعبہ جات میں منفی بڑھوتری ہوئی ان میں آٹو موبائل، آئرن اینڈ سٹیل، فرٹیلائزرز، الیکٹرانکس، لیدر پراڈکٹس، انجنئیرنگ پراڈکٹس اور لکڑی سے بنی مصنوعات شامل ہیں۔
لارج سکیل انڈسٹری مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 10.7 فیصد حصہ دار ہے جبکہ سمال سکیل انڈسٹری 1.8 فیصد اور دیگر سیکٹرز کا حصہ 13.7 فیصد ہے۔
پی بی ایس کے اعدادوشمار کے مطابق ٹریکٹرز، موٹرسائیکلز اور ٹرکوں کی پیداوار کے سوا آٹو سیکٹر کو دو ماہ (جولائی اور اگست) کے دوران قیمتوں میں اضافے اور دیگر عوامل کے باعث گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔
جولائی اور اگست کے دوران ٹریکٹرز کی پیداوار 21.47 فیصد، ٹرکوں کی پیداوار 19.83 فیصد اور موٹرسائیکلوں کی پیداوار میں 8.88 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دوسری جانب دو ماہ کے دوران بسوں کی پیداوار میں 52.46 فیصد، جیپوں اور کاروں کی پیداوار میں 29.45 فیصد اور لائٹ کمرشل گاڑیوں کی پیداوار میں 44.68 فیصد کمی آئی۔