اسلام آباد : نجکاری سے متعلق بین الوزارتی کمیٹی نے لاہور، ملتان اور رحیم یار خان میں انتہائی قیمتی سرکاری املاک کو نجکاری کی فہرست سے نکال دیا۔
یہ فیصلہ کمیٹی کے ایک خصوصی اجلاس میں کیا گیا جس میں 26 سرکاری پراپرٹیز کی نجکاری کے نتائج کا جائزہ لیا گیا، اس اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے سمندری امور علی حیدر زیدی نے کی اور اس میں وزیر نجکاری محمد میاں سومرو بھی شریک تھے۔
اجلاس میں غور و خوض کے بعد جن سرکاری جائیدادوں کو نجکاری کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ان میں ملتان انڈسٹریل اسٹیٹ سے ملحقہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی 120 کنال زمین، رحیم یار خان میں سول ایوی ایشن کی 49 کنال زمین اور لاہور کے مال روڈ پر ری پبلک موٹرز لمیٹڈ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے :
حکومت، آئی ایم ایف نے نجکاری کیلئے 12 سرکاری املاک شارٹ لسٹ کر لیں
حکومت اداروں کی نجکاری سے 100 ارب روپے کے حصول کی خواہاں
کمیٹی نے نجکاری فہرست سے نکالی جانے والی املاک کی قسمت کا فیصلہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری پر چھوڑ دیا، ان پراپرٹیز کو مختلف قانونی پیچیدگیوں کے باعث اس فہرست سے نکالا گیا ہے۔
مزید برآں کمیٹی اجلاس میں 26 سرکاری املاک کی نیلامی کا جائزہ لیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ان میں سے 23 املاک کی نیلامی ریزرو پرائس یا اس سے زائد پر ہوئی اور مجموعی طور پر قومی خزانے کو 1.11 ارب روپے کی آمدنی ہوئی۔
اس کے علاوہ کمیٹی نے کسی بھی جائیداد کو کامیاب بولی دہندگان کو سونپنے سے پہلے بولی کی حتمی منظوری کا اختیار بھی کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔