لاہور: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے یکم جنوری سے 30 ستمبر تک کے مالیاتی نتائج کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں پی ٹی سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ کمپنی کو ستمبر 2020ء تک (9 ماہ میں) 96 ارب روپے آمدن ہوئی ہے جو کورونا وائرس کے منفی اثرات کے باوجود 2019ء کے مقابلے میں 4.2 فیصد زیادہ ہے۔
مذکورہ مدت کے دوران یو بینک کی ترقی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہوا، کمپنی نے گزشتہ سال کی نسبت آمدن کی شرح کا دو ہندسوں کا ہدف حاصل کر لیا، نو ماہ کے لیے بطور کمپنی صرف پی ٹی سی ایل کی آمدن گزشتہ برس کی نسبت 0.7 فیصد کم رہی۔
کورونا لاک ڈائون کھلنے کے بعد مارکیٹیں میں سرگرمیاں بحال ہونے پر پی ٹی سی ایل گروپ کی کارکردگی میں بہتری دیکھی گئی، گروپ کی 2020ء کی تیسری سہ ماہی کی آمدن گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کی نسبت 3.4 فیصد زیادہ رہی۔
مجموعی شرح نمو لاگت کو کنٹرول کرنے کے اقدامات سے کمپنی کے آپریٹنگ منافع اور مجموعی منافع میں بالترتیب 167 فیصد اور 356 فیصد رہی نمو رہی۔
تیسری سہ ماہی کے دوران پی ٹی سی ایل کے وائرلائن شعبے میں مثبت رجحان دیکھا گیا، 2014 کی چوتھی سہ ماہی کے بعد رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں سب سے زیادہ براڈبینڈ کی فروخت ہوئی، فائبر ٹو دی ہوم (ایف ٹی ٹی ایچ) کی شرح نمو میں بھی اس دوران مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
وائرلیس چارجی کے شعبے میں بھی مسلسل مثبت اعشاریے سامنے آئے، سالانہ اعتبار سے وائرلیس چارجی کی فروخت میں 21 فیصد اضافہ ہوا، ریٹیل کاروبار کی شرح مالی سال 2020ء کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں تیسری سہ ماہی میں 6 فیصد آمدن میں اضافہ ہوا۔
کارپوریٹ اور ہول سیل کے شعبے بھی سالانہ اعتبار سے 6 فیصد شرح نمو کے ساتھ بہتر دکھائی دی، زیرجائزہ عرصے کے مقابلے میں بین الاقوامی آمدن میں بھی شرح نمو میں 6 فیصد اضافہ ہوا۔