کراچی : سٹیٹ بنک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق اگست 2019ء سے اگست 2020ء تک مرکزی حکومت کا قرض 3.4189 کھرب روپے تک بڑھ گیا تاہم جون 2020ء کے بعد سے اس میں 553.6 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
اس عرصے میں مقامی قرض اور ادائیگیوں کے حجم میں 2.086 کھرب روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی قرض اور ادائیگیوں کا حجم 24.0999 کھرب روپے ہو گیا۔
گزشتہ برس اگست سے لے کر رواں برس کے آٹھویں مہینے تک ملکی بیرونی قرض میں 1.3783 کھرب روپے کا اضافہ ہوا لیکن اس سال جون سے لے کر اگست کے مہینے تک اس میں صرف 298.8 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیے:
یوتھ انٹرپرینیورشپ کیلئے 21 بنکوں کی 15 ارب کے قرضے دینے کی یقین دہانی
مالی سال 2020ء: پی ٹی آئی حکومت نے کتنے ارب ڈالر کے بیرونی قرضے واپس کیے؟
یہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ بیرونی قرض میں آئی ایم ایف سے بیلنس آف پیمنٹس کے لیے لی جانے والی مدد شامل نہیں ہے اور اس سے مراد انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے بجٹ سپورٹ کی مد میں لیا جانے والا قرض ہے۔
سب سے زیادہ اضافہ وفاقی حکومت کے بانڈز میں ہوا جس کا حجم 2.0675 کھرب تھا اس میں پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کا حجم سب سے زیادہ یعنی 1.8299 کھرب روپے رہا۔