اسلام آباد: برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر ملک بجھجوانے کی شرح میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 71.54 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
سٹیٹ بینک کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے لیکر ستمبر 2020ء تک کی مدت میں برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 985.47 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 71.54 فیصد زیادہ ہے۔
گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 574.48 ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زرمیں 31 فیصد اضافہ
سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں 33.66 فیصد اضافہ
ستمبر 2020ء میں برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 289.29 ملین ڈالر زرمبادلہ ملک بجھوایا جبکہ گزشتہ سال ستمبرمیں برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 176.90 ملین ڈالر بھیجے تھے۔
موجودہ حکومت کی جانب سے منی لانڈرنگ کے خاتمے اور قانونی ذرائع سے بیرون ممالک سے رقوم کی منتقلی کیلئے اقدامات کے نتیجے میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں گذشتہ مالی سالوں کے مقابلے میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
اگست 2018 میں حکومت سنبھالنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اقتصادی صورتحال کو بہتربنانے کیلئے جو پالیسی ترتیب دی اس میں منی لانڈرنگ کا خاتمہ، درآمدات میں کمی اور برآمدات و ترسیلات زر میں اضافہ پر خصوصی توجہ مرکوزکی گئی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی جانب ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں مجموعی طور پر 31.08 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔