اسلام آباد: غیر ملکی گیس پر انحصار میں کمی اور ملک میں اس کے ذخائر میں اضافے کے لیے پٹرولیم ڈویژن 20 نئے ایکسپلوریشن لائسنس جاری کرے گا۔
اس مقصد کے لیے ڈائریکٹر جنرل آف پٹرولیم کنسیشنز ( ڈی جی پی ایف ) جبار میمن نے چاروں صوبوں میں گیس کے ذخائر کے بلاکس میں کھدائی میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں سے بولیاں طلب کرلی ہیں۔
پٹرولیم ڈویژن سے جاری بیان کے مطابق دلچسپی رکھنے والی کمپنیاں سو ڈالر یا اس کے مساوی پاکستانی روپوں کی ناقابل واپسی ادائیگی کے عوض ایکسپلوریشن لائسنس کی بولی کے لیے دستاویزات ڈائریکٹر جنرل آف پٹرولیم کنسیشنز کے دفتر سے حاصل کرسکتی ہیں۔
مزید برآں ان کمپنیوں کی جانب سے سربمہر درخواستیں پندرہ جنوری 2021 کی صبح دس بجے تک ڈی جی پی ایف پہنچ جانی چاہیے۔ یہ درخواستیں اسی دن درخواست دہندگان یا ان کے نمائندوں کی موجودگی میں کھولی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیے :
گندم درآمد کیلئے ٹریڈنگ کارپویشن کو روس سے کم ترین بولی موصول
پاکستان گیس پورٹ کنسورشیم ٹرمینل کی خالی جگہ نجی کمپنیوں کو دینے کا فیصلہ
ڈائریکٹر جنرل آف پٹرولیم کنسیشنز کے مطابق درخواستوں کے ساتھ لگائی جانے والی بولی کے ایک فیصد کے برابر بانڈ بھی منسلک کیا جانا ضروری ہے اور تمام درخواستیں دہندگان کی کسی شرائط کے بغیر ہی قابل قبول ہوں گی ۔
کامیاب بولی دہندگان کا انتخاب بولی کی دستاویزات کی بنیاد پر کیا جائے گا ۔
علاہ ازیں ڈائریکٹر جنرل آف پٹرولیم کنسیشنز کو کسی بھی درخواست کو رد کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا تاہم اسے اس کی وجہ بیان کرنا ہوگی ۔
ایسے بولی دہندگان جن کی کام کی صلاحیت مطلوبہ معیار سے کم ہوگی کی بولی ناقابل قبول تصور ہوگی۔ اس کے علاوہ ڈی جی پی ایف پر کسی بھی طرح سے اثر انداز ہونے کی کوشش کرنے والے بولی دہندگان بھی نا اہل قرار دے دیے جائیں گے۔
ذرائع کا پرافٹ اردو کو بتانا تھا کہ ملک میں گیس کے ذخائر کی کھدائی کرنے والی کمپنیوں کو ادائیگی ملکی کرنسی میں کی جائے گی اور اس کھدائی سے حاصل ہونے گیس سے ملکی ضرورت پوری کرنے کے لیے گیس کی درآمد میں کمی واقع ہوگی۔