جنیوا: دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد تین کروڑ سے متجاوز ہو چکی ہے جبکہ چھ لاکھ سے زائد افراد زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں لیکن اب بھی دنیا کی نظرین کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے والے طبی اداروں کی جانب لگی ہین۔
تاہم عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے امید ظاہر کی ہے کہ کورونا وائرس سے بچاﺅ کی ویکسین شاید رواں سال کے اختتام تک فراہم کر دی جائے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو بورڈ کے دو روزہ اجلاس میں کورونا وائرس کی وباء پر عالمی ردعمل اور جرمنی، برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک کی اقوام متحدہ کو مضبوط بنانے کے لیے اصلاحات لانے کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے زور دیا کہ تمام سربراہان مملکت یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور ویکسین کی تیاری اور فراہمی کے بعد اس کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے کیونکہ کورونا وائرس سے متاثرہ پوری دنیا کو اس سے بچاﺅ کی ویکسین کی ضرورت ہو گی اور امید ہے کہ رواں سال کے اختتام تک ویکسین فراہم کر دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ماضی میں کی گئی اپنی خامیوں اور کوتاہیوں سےسیکھنے کی ضرورت ہے اور ان خامیوں پر قابو پا کر کورونا وائرس سے بچاﺅ کے اقدامات کو یقینی بنا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس وقت عالمی ادارہ صحت کی تیار کردہ 9 ویکسینز تجرباتی مراحل میں ہیں اور عالمی ادارہ صحت نے آئندہ سال کے اختتام تک دو ارب خوراکوں کی تقسیم کا عزم کر رکھا ہے۔