وزارت ریلوے کے سی آر کی بحالی کے لیے ایک ارب 80 کروڑ روپے خرچ کرے گی

منصوبہ تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا ، 44 کلومیٹر طویل ٹریک پر 20 سٹیشن قائم کیے جائیں گے، منصوبے کے نقطہ آغاز سے اختتام تک کا سفر آدھے گھنٹے میں طے ہوگا۔

712

اسلام آباد : وزارت ریلوے شہر قائد کے باسیوں کی سہولت کے لیے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی پر ایک ارب 80 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔

اس حوالے سے وزارت ریلوے کے ایک اہکار نے بتایا کہ کراچی کے اس تاریخی منصوبے کو سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں سندھ حکومت کے تعاون سے بحال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سرکولر ریلوے کی بحالی کا کام تین مراحل میں کیا جائے گا اور اس  کے 44 کلومیٹر طویل ٹریک پر 33 کلومیٹر پر لوپ ہو گا جبکہ مین لائنز کی طوالت 14 کلومیٹر ہو گی۔ منصوبے کی تکمیل پر نقطہ آغاز سے اختتام تک کا سفر آدھ گھنٹے میں طے ہو گا۔

یہ بھی پڑھیے :

پاکستان ریلوے کا تین ٹرینیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کا فیصلہ

بجلی کی پیداوار میں 4.1 فیصد اضافہ، سب سے زیادہ بجلی کس ذرائع سے پیدا ہوئی؟

کے سی آر کی بحالی کے پہلے مرحلے میں کراچی سٹی سے اورنگی سٹیشن تک 14 کلومیٹر کا ٹریک بحال کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں اورنگی سے گیلانی سٹیشن تک کا 7 کلومیٹر اور تیسرے اور حتمی مرحلے میں گیلانی سٹیشن سے ڈرگ کالونی تک کا 9 کلومیٹر کا ٹریک بحال کیا جائے گا۔

کے سی آر کل 20 سٹیشنوں پر مشتمل ہو گا جس میں سے 15 لوپ پر جبکہ بقیہ پانچ مین لائنز پر قائم ہوں گے، اس کے علاوہ منصوبے کے ٹریک پر 24 لیول کراسنگ ہوں گے۔

پاکستان ریلوے کے اہلکار نے بتایا کہ منصوبے کے پہلے مرحلے پر کام مکمل ہونے کو ہے اور 14 میں سے 12 کلومیٹر تک کے علاقے میں ٹریک بچھا دیا گیا ہے۔

منصوبے پر برقی سگنلز لگانے اور ٹیلی کمیونیکیشن کا نظام قائم کرنے کے لیے جولائی میں پانچ کروڑ روپے کا ٹینڈر جاری کیا جا چکا ہے۔

منصوبے کے ٹریک پر ٹرین چلانے کے لیے 10 انجن اور 40 بوگیاں مرمت اور تزئین و آرائش کے لیے اسلام آباد میں قائم کیرج فیکٹری کے حوالے کی جا چکی ہیں۔

کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کی تکمیل پر مسافر ٹرینوں کی تعداد 32 سے بڑھ کر 48 ہو جائے گی جن میں 24 ہزار لوگ سفر کریں گے جبکہ سفر کا کل دورانیہ تیس منٹ سے کم ہوکر 19 منٹ ہو جائے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here