ای سی سی اجلاس: روس سے گندم کی درآمد، قیمت طے کرنے کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم

اوگرا کو آر ایل این جی سے چلنے والے سی این جی سٹیشنوں کو نئے لائسنس جاری کرنے کی مشروط اجازت،  لائسنس حاصل کرنے والے سٹیشنز مقامی گیس حاصل نہیں کریں گے اور نہ ہی آر ایل این جی کو مقامی گیس میں تبدیل کرنے کا کلیم کر سکیں گے

1122

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گندم کی مزید خریداری کیلئے روس کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو کابینہ ڈویژن میں وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے درآمد ہونے کی صورت میں تین لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن گندم پاسکو، پنجاب اور خیبرپختونخوا کو مساوی بنیادوں (ایک لاکھ 10 ہزار میٹرک ٹن) پر فراہم کی جائے گی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی مزید خریداری کیلئے روس کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری تجارت اورسیکرٹری نیشنل فوڈ سیکورٹی پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی۔ سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکورٹی کمیٹی کے چئیرمین ہوں گے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو آر ایل این جی سے چلنے والے سی این جی سٹیشنز کو نئے لائسنس جاری کرنے کی مشروط اجازت دیدی۔

اجلاس میں سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کو محصولات میں سابقہ شارٹ فال کی ریکوری کرنے اور آنیوالے موسم سرما میں آر ایل این جی کی ڈائیورژن کے ذریعے گھریلو اور کمرشل شعبوں کیلئے گیس کے انتظام و انصرام کی اجازت بھی دیدی گئی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے میسرز سوئی سدرن گیس کمپنی کیلئے منگریو اور میتھری سے بالترتیب 8 ایم ایم سی ایف ڈی اور 4 ایم ایم سی ایف ڈی گیس حاصل کرنے کی اجازت دیدی۔

ای سی سی نے اوگرا کو آرایل این جی سے چلنے والے سی این جی سٹیشنوں کو نئے لائسنس جاری کرنے کی مشروط اجازت دیدی۔ لائسنس حاصل کرنے والے سٹیشنز مقامی گیس حاصل نہیں کریں گے اور نہ ہی آر ایل این جی کو مقامی گیس میں تبدیل کرنے کا کلیم کر سکیں گے۔ نئے لائسنسوں کے اجراء پر 2008ء سے پابندی عائد تھی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here