بجلی کی پیداوار میں 4.1 فیصد اضافہ، سب سے زیادہ بجلی کس ذرائع سے پیدا ہوئی؟

آبی وسائل سے 37 فیصد، آر ایل این جی سے 21 فیصد، کوئلے سے 17 فیصد، گیس سے 10 فیصد، نیوکلیئر ذرائع سے 6 فیصد، فرنس آئل سے 5 فیصد بجلی پیدا کی گئی

666

اسلام آباد: اگست 2020ء کے دوران ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اگست 2020ء میں بجلی کی پیداوار 14 ہزار 630 گیگا واٹ/ گھنٹہ تک پہنچ گئی جبکہ اگست 2019ء کے دوران بجلی کی پیداوار 14 ہزار 52 گیگا واٹ/گھنٹہ ریکارڈ کی گئی تھی۔

اس طرح اگست 2019ء کے مقابلہ میں اگست 2020ء کے دوران بجلی کی قومی پیداوار میں 578 گیگا واٹ/ گھنٹہ یعنی 4 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

عارف حبیب لمیٹڈ کے تجزیہ کار راﺅ عامر علی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں بجلی کی مجموعی پیداوار میں آبی وسائل سے پیدا کی جانے والی بجلی کا حصہ سب سے زیادہ 37 فیصد رہا جس کے بعد آر ایل این جی کی مدد سے پیدا کی جانے والی بجلی کا حصہ 21 فیصد رہا۔

رپورٹ کے مطابق اگست 2020ء کے دوران کوئلے کی مدد سے 17 فیصد، گیس کی مدد سے 10 فیصد، نیوکلیئر ذرائع سے 6 فیصد جبکہ فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار 5 فیصد رہی۔

انہوں نے کہ کہ ایٹمی ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ سے پیداواری اخراجات میں کمی آئی ہے اور اگست 2020ء کے دوران پیداواری قیمت میں 15.4 فیصد کی کمی کے نتیجہ میں پیداواری اخراجات 4.09 روپے فی کلوواٹ/گھنٹہ تک کم ہو گئے۔

مزید برآں آر ایل این جی کی قیمت میں کمی کے باعث آر ایل این جی سے پیدا کی جانے والی بجلی کے پیداواری اخراجات 39 فیصد کی کمی سے 7.02 روپے فی کلو واٹ/گھنٹہ ہو گئے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here