‘چار لاکھ 30 ہزار ٹن درآمد شدہ گندم پاکستان پہنچ گئی، مزید بھی درآمد کررہے ہیں’

923

اسلام آباد: وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام نے کہا ہے کہ ملک میں گندم قلت کو پورا کرنے کے لیے چار لاکھ 30 ہزار ٹن درآمدی گندم پاکستان پہنچ گئی ہے جبکہ ملکی ضروریات کو مدِنظر رکھتے ہوئے مزید گندم بھی درآمد کی جائے گی۔

منگل کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے زراعت کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر فخر امام نے کہا کہ رواں سال ملک کو 15 لاکھ ٹن گندم ہدف میں بحران کا سامنا تھا۔ حکومت نے بحران پر قابو پانے کے لیے نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔

راؤ محمد اجمل کی زیرِ صدرات پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) کے دفتر میں قائمہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر فخر امام نے کہا کہ ناکارہ سِیڈ ٹیکنالوجی گندم کی پیداواری صلاحیت میں کمی جبکہ رواں سال ماحولیاتی تبدیلی زرعی پیداوار میں نقصان کی بنیادی وجہ بنی۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا سے متاثرہ زرعی شعبے کے لیے مارک اپ سبسڈی سکیم کا اعلان

گندم کی قیمت میں اضافہ حکومتی بد انتظامی کا نتیجہ ہے : قائمہ کمیٹی

خیبر پختونخوا : ساڑھے آٹھ ارب روپے سے ڈیڑھ لاکھ ٹن گندم درآمد کی جائے گی

انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے پنجاب اور سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوئے جس کی وجہ سے کچھ فصلوں کا پیداواری ہدف بھی پورا نہ کیا جا سکا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت آئندہ سیزن میں گندم کی قیمت کو کم سے کم رکھنے کے لیے صوبوں کے ساتھ مسلسل رابطوں میں ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک کی سب سے اہم سمجھی جانے والی فصل کپاس کی پیدوار بھی غیرمعیاری بیج استعمال کرنے اور کیڑے مکوڑوں کے حملوں کی وجہ سے پیداواری ہدف پورا نہیں کر پائی۔

فخرامام نے کہا کہ ہمارے ماہرین پیداواری ہدف کو بڑھانے کے لیے مسلسل کام کررہے ہیں اور اس حوالے سے ہم شفافیت کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here