’کئی خلیجی کمپنیاں گوادر فری زون میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں‘

ایران تک ریلوے لائن اپ گریڈ کی جائے گی، تجارت کو فروغ ملے گا: چیئر مین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ

840

اسلام آباد: سی پیک اتھارٹی کے چیئر مین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ خلیجی ممالک سے بہت سی کمپنیاں گوادر فری زون میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں۔

اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں عاصم سلیم باجوہ نے کہا 2400 ایکٹر رقبہ پر پھیلے گوادر شہر کے فری زون پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے، حال ہی میں چین کے تعاون سے گوادر پورٹ کی تعیمر شروع کی ہے جس نے پراجیکٹ کے لئے 230 ملین ڈالر دیئے۔

گودار میں آئل سٹی کے حوالہ سے عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ شہر سے 30 کلو میٹر دور پسنی کے نزدیک آئل ریفائنری اور آئل سٹوریج کے لئے ایک علاقہ مختص کیا جا رہا ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ ایم ایل وَن ریلوے اپ گریڈیشن پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد ریلوے لائن کے ذریعہ گوادر پورٹ کو ملک بھرسے ملا دیا جائے گا، کوئٹہ سے گوادر تک ایک نئی ریلوے لائن بچھائی جائے گی۔ میگا پراجیکٹ کی افادیت میں اضافہ کےلئے ایران تک ریلوے لائن کو اپ گریڈ بھی کیا جائے گا۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ 6.8 ارب روپے کا پراجیکٹ پاکستان میں لاجسٹک انفراسٹرکچر کے لئے تاریخی ثابت ہو گا کیونکہ ریلویز سے مال برداری کے ذریعہ تجارت کو فروغ ملے گا، اس کے علاوہ ایم ایل ون پراجیکٹ کراچی سے پشاور تک مسافروں کے سفر کے لئے انقلابی ثابت ہو گا، لاہور سے کراچی تک سفری وقت کم ہو کر صرف آٹھ گھنٹے رہ جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ 1870 کلومیٹر کا ایم ایل ون پراجیکٹ ایک بڑا منصوبہ ہے جو سات سے نو سال کی مدت میں مرحلہ وار مکمل ہوگا۔

سی پیک اتھارٹی کے قیام کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جب حکومت نے محسوس کیا کہ سی پیک کے دائرہ کار کو وسعت نہیں دی جا رہی تو اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ تمام کام ایک ہی جگہ سے ہوں۔

انہوں نے کہا چونکہ اس بڑے پراجیکٹ میں متعدد وزارتیں محکمے اور صوبے شامل ہیں، اس لئے ایک فورم کے قیام کی اشد ضرورت تھی جو غیرملکی سرمایہ کاروں کو ایک ہی جگہ پر سہولیات فراہم کرے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر سی پیک کا زیادہ تر محور منصوبوں پر عمل درآمد ہے، سی پیک کے لئے ہم جو بھی پلان دیں وہ ملک کی مجموعی ماسٹر پلاننگ سے مطابقت رکھتا ہے جسے منصوبہ بندی کمیشن سر انجام دیتا ہے، اس لئے ہم سب کے لئے رابطہ آسان ہو گیا ہے۔ اتھارٹی کے قیام کے بعد سی پیک کے تحت مختلف منصوبوں کے کام میں بہتری آئی ہے،

انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبہ میں 8 ارب ڈالر کی پہلے ہی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ 9.5 ارب ڈالر کے مزید انرجی پراجیکٹس پر کام ہو رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سی چیئرمین پیک اتھارٹی نے کہا کہ چینی حکومت کے ساتھ ہماری مصروفیات عروج پر ہیں اور ہم سی پیک پراجیکٹ کے دوسرے مرحلہ میں داخل ہو رہے ہیں۔ حکومت بھی بلوچستان کی ترقی پر پوری توجہ دے رہی ہے اور سی پیک کے مغربی روٹ پر تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد سے ڈی آئی خان تک موٹروے تقریباً مکمل ہو چکی ہے جبکہ ڈی آئی خان سے ژوب تک پراجیکٹ سی پیک کی مشترکہ رابطہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں اٹھایا جائے گا، اسی طرح ژوب سے کوئٹہ تک روڈ پراجیکٹ کی سنگ بنیاد پہلے ہی رکھا جا چکا ہے جس کے لئے رقم مختص کر دی گئی ہے اور اراضی بھی حاصل کر لی گئی ہے۔

عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ آزاد کشمیر میں حکومت نے حال ہی میں دو ہائیڈرو پراجیکٹس آزاد پتن (701 میگا واٹ ) اور کوہالہ پاور پراجکیٹ (1120 میگا واٹ) مکمل کئے ہیں جس سے 4 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here