اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران سب سے زیادہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) فنانشل بزنس کے شعبہ میں کی گئی جبکہ ایف ڈ ی آئی کے حوالہ سے دوسرا بڑا شعبہ الیکٹریکل مشینری اور تیسرا تیل و گیس کی تلاش کا شعبہ رہا۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی رپورٹ کے مطابق جولائی اور اگست 2020ء میں فنانشل بزنس کے شعبہ میں 85 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے جبکہ جولائی اگست 2019ء میں ایف ڈی آئی کا حجم 14 ملین ڈالر رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
روس کراچی تا لاہور گیس پائپ لائن منصوبے میں 1.7 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا خواہاں
دو ماہ میں شعبہ توانائی میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 162.5 فیصد اضافہ
پاکستانی معیشت پر دنیا کا اعتماد بحال، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 2 ماہ میں 40 فیصد اضافہ
اسی طرح الیکٹریکل مشینری کے شعبہ میں بھی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 15 ملین ڈالر کے مقابلہ میں 37 ملین ڈالر تک بڑھ گیا۔
مزید برآں تیل و گیس کی تلاش کے شعبوں میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم بھی 25 ملین ڈالر کے مقابلہ میں 34 ملین ڈالر تک برھ گیا۔
مواصلات کے شعبہ میں کی جانے والی ایف ڈی آئی 45 ملین ڈالر کے مقابلہ میں 37 ملین ڈالر تک کم ہو گئی۔ اس طرح پاور سیکٹر میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بھی 16 ملین ڈالر کے مقابلہ میں 5 ملین ڈالر تک کم ہوئی ہے۔
دوسری جانب کورونا وائرس کیسز میں واضح کمی، امن و امان کی بہتر صورت حال اور حکومت کی جانب سے کاروبار دوست پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت پر بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔
جاری مالی سال کے ابتدائی دو ماہ (جولائی سے اگست) میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 40 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے لے کر اگست 2020ء تک کی مدت میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 227 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ مالی سال کے ابتدائی دو ماہ (جولائی تا اگست 2019) میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 162 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
سب سے زیادہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ناروے، مالٹا اور ہالینڈ کی جانب سے کی گئی ہے جس کا مجموعی تناسب 54 فیصد بنتا ہے۔ ناروے نے دو ماہ کے دوران 45 ملین ڈالر، ہالینڈ نے 41 ملین ڈالر اور مالٹا کے سرمایہ کاروں نے 37 ملین ڈالرکی براہ راست سرمایہ کاری کی۔