خام مال کی درآمد میں مشکلات، ملک میں جان بچانے والی دواؤں کی قلت کا خطرہ

ملکی فارما انڈسٹری جان بچانے والی ادویات کا خام مال بھارت سے منگواتی ہے مگر بیوروکریٹک اور کلیرنس مسائل نے اس درآمد کو مسائل سے بھرپور بنادیا ہے جس سے مارکیٹ میں دواؤں کی قلت سر پر منڈلانے لگی ہے

716

اسلام آباد : بھارت کے ساتھ  خراب تعلقات ہونے کے  باعث ملک میں جان والی  بچانے والی ادویات کی پیداوار مشکلات کا شکار ہوگئی۔

ملکی فارما انڈسٹری ان ادویات کا خام مال بھارت سے درآمد کرتی ہے مگر دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی بندش اور خراب تعلقات کے باعث اس خام مال کی امپورٹ میں  بیوروکریٹک اور کلئیرنس مسائل کا سامنا ہے  جس کی وجہ سے سانپ کے کاٹے ، کینسر اور ٹی بی کی ادویات کی تیاری میں مشکلات کا سامنا ہے۔

تشویشناک بات یہ ہے کہ ملکی فارما انڈسٹری کو ان ادویات کے خام مال کی درآمد پر زیادہ ترمسائل ملک کے اندر پیش آتے ہیں۔

اس حوالے سے فارما بیورو کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر عائشہ تمی حق کا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بھارت سے خراب تعلقات کے باوجود جان بچانے والی ادویات کے خام مال کی درآمد پاکستان کی پالیسی ہے تاہم مقامی پورٹس پر اس خام مال کی کلیرنس میں تین سے چار ماہ کا عرصہ لگ جاتا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں جان بچانے والی ادویات کی کمی واقع ہورہی ہے جبکہ انہی پورٹس سے دوسرے ممالک سے آنے والی اشیا اگلے دن ہی کلیر ہوجاتی ہیں”۔

یہ بھی پڑھیے:

برطانیہ کا ادویہ ساز کمپنیوں کے ساتھ  کورونا کی ممکنہ ویکسینز کی 60 ملین خوراکوں تک رسائی کا معاہدہ

کورونا کی دوا کی پاکستان کو فراہمی کے لیے سرل کا بنگلہ دیشی دوا ساز ادارے سے معاہدہ

انکا مزید کہنا تھا کہ پورٹس پر ادویہ کے درآمدی خام مال کی درست دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے اکثر یہ مال گم ہوجاتا ہے اور درآمد کنندگان کو دوبارہ منگوانا پڑتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جان بچانے والی ادویہ کا خام مال دوسرے ممالک سے بھی منگوایا جاسکتا ہے مگر یہ بھارت کی نسبت ایک ہزار گنا مہنگا ہوگا جس سے پہلے سے مہنگی دوایاں عوام کی پہنچ سے بلکل ہی باہر ہوجائیں گی۔

انکا کہنا تھا کہ اگرچہ حکومت نے جان بچانے والی ادویہ کے خام مال کی ملک میں تیاری کا حکم دے رکھا ہے مگر ایسا ہونے میں پانچ سے دس سال لگ سکتے ہیں۔

یہ ایسا کام ہے جس کے لیے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی  اور اسکو انجام پانے میں کم از کم پانچ سے سات سال لگ سکتے ہیں۔

انکا بتانا تھا کہ اس وقت ملک کی فارما انڈسٹری میں چالیس ملٹی نیشنل  جبکہ سات سو مقامی  کمپنیاں سات ہزار ادویات تیار اور مارکیٹ کررہی ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here