اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مالی سال 2019-2020 کی دوسری اور تیسری سہ ماہی کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ لاگت کی وجہ سے بجلی 1.62 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔
اگر حکومت نے نیپرا کے تجویز کردہ ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے دی تو صارفین کو 164.87 ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا ہو گا۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی جانب سے پاور ٹیرف میں اضافے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے:
ملک کے انرجی مکس میں پن بجلی کا حصہ بڑھانے پر تیزی سے کام جاری
صارفین کے لیے بُری خبر، نیپرا نے پانچ ماہ کے لیے بجلی کی قیمتیں بڑھا دیں
نیپرا کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2019-2020 کی دوسری سہ ماہی سے متعلق 73065 ملین روپے ایڈجسٹمنٹ اور تیسری سہ ماہی کے لیے 91805 ملین روپے ایڈجسٹمنٹ کی اجازت کے لیے فی کلوواٹ 1.6236 روپے کا یونیفارم ریٹ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت نے نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے توانائی پر عائد کیے گئے سرچارجز کو ختم کیا تھا، وفاقی حکومت کسی بھی کیٹیگری کے صارف کے لیے فی کلوواٹ 1.6236 روپے کے یونیفارم ریٹ کی اجازت نہیں دے گی۔
نیپرا کی جانب سے بجلی مہنگی کیے جانے کا اثر کے الیکٹرک کے صآرفین پر نہیں پڑے گا۔