کراچی: سندھ میں گیس بحران کے پیشِ نظر صوبہ بھر کے سی این جی سٹیشنز جمعرات کے روز بھی بند رہے تاہم سی این جی اسٹیشنز نے جمعہ کے روز صبح آٹھ بجے کام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
رواں ہفتے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے اپنی حدود میں گیس لوڈشیڈنگ کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کمپنی کو ای اینڈ پی کی ملکیت میں مختلف گیس فیلڈز سے گیس کم ملنے کی وجہ سے گیس بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گیس فیلڈز میں کم پریشر ہونے کی وجہ سے صارفین کی جانب سے پریشر میں کمی کی شکایات ہیں، اس وقت ایس ایس جی سی کو 150 ایم ایم سی ایف ڈی کے گیس کی کمی کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
آئندہ موسم سرما میں سندھ کے شدید گیس بحران کی لپیٹ میں آنے کا امکان
شان اشعری کے الیکٹرک بورڈ کے چئیرمین تعینات
گیس کی سپلائی میں خلل ملک میں توانائی بحران کا باعث بھی بن سکتا ہے، ان مسائل کا اعتراف کرتے ہوئے ترجمان کے الیکٹرک نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ گیس پر چلنے والے چار پاور پلانٹس میں سے تین پاور پلانٹس کم پریشر کی وجہ سے صلاحیت سے کم توانائی پیدا کر رہے ہیں۔
یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ ایس ایس جی سی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ آئندہ سردیوں کے دوران گیس بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ کمپنی نے کہا تھا کہ کراچی اور سندھ کے دیگر حصوں کو سردیوں میں 300 ایم ایم سی ایف ڈی کے گیس بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ترجمان ایس ایس جی سی نے کہا کہ ہم نے حکومت کو بحران کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ اب یہ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ اضافی سپلائی درآمدات کرکے یا کسی دوسرے ذریعے سے کیسے پوری کرتی ہے۔