لاہور: لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان پالیسی ریٹ کی شرح 7 فیصد برقرار رکھنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
اپنے ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر عرفان اقبال شیخ، سینئر نائب صدر علی حسام اصغر، نائب صدر میاں زاہد جاوید احمد نے کہا کہ کوویڈ- 19 کی وجہ سے بزنس کمیونٹی خاص طور پر چھوٹے تاجر یہ توقع کر رہے ہیں کہ سٹیٹ بینک فراہم کردہ پالیسی شرح میں مزید کمی کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ صنعتی شعبے میں انتہائی اہمیت کی حامل نئی سرمایہ کاری کے لئے یہ اقدام بہت ضروری ہے، پالیسی کی شرح میں نمایاں کمی سے صنعتی شعبے کو مدد ملے گی۔
لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ پالیسی کی شرح میں کمی سے صنعتی شعبے کو بہت سے طریقوں سے فائدہ ہو گا یعنی اس سے پیداواری لاگت میں کمی آئے گی اور پاکستانی مصنوعات میں بین الاقوامی منڈی کے ساتھ مسابقت پیدا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ، ڈنمارک اور جاپان جیسے ممالک اپنے صنعتی شعبے کی سب سے کم شرح سود کے زریعے مدد کر رہے ہیں اور انہوں نے پچھلے کئی سالوں سے پالیسی کی شرح کو کم سے کم سطح پر برقرار رکھا ہے۔
لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ کوویڈ۔19 کی وجہ سے تاجر برادری کو متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جیسے کیش فلو، پروڈکشن اور برآمدات میں کمی وغیرہ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پالیسی کی شرح میں مزید کمی کرکے ان شعبوں میں سہولت کاری کی جائے۔