اسلام آباد: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے فنانشل مارکیٹ انفراسٹرکچرز (ایف ایم آئی) اور ایس ای سی پی کی ریگولیٹری، نگرانی اور اوورسائٹ کی پالیسیوں کی بہتر تفہیم کے لئے مناسب معلومات کی فراہمی کے فریم ورک کی منظوری دے دی۔
معلومات کی فراہمی کا فریم ورک فنانشل مارکیٹ انفراسٹرکچر کے اصولوں کے عین مطابق تیار کیا گیا ہے جو گورننس، رسک مینجمنٹ اور مارکیٹ کے سٹیک پہولڈرز کے مفادات کے تحفظ کے معیار سے متعلق ہیں۔
یہ معیارات بین الاقوامی تنظیم برائے سکیورٹیز کمیشن (آئی او ایس سی او) اور کمیٹی آن پےمنٹس اینڈ مارکیٹ انفراسٹرکچرز (سی پی ایم آئی) نے مشترکہ طور پر تیار کئے ہیں جبکہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے ان کی تصدیق کی ہے۔
نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ (این سی سی پی ایل) اور سینٹرل ڈپازٹری کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ (سی ڈی سی)، جو کہ کلیئرنگ، سکیورٹیز کے ریکارڈ کو برقرار رکھنے، ڈیریویٹرز اور دیگر مالی لین دین کی سہولت فراہم کرتی ہیں، یہ پاکستان کے اہم فنانشل مارکیٹ انفراسٹرکچرز ہیں۔
دونوں ادارے ایس ای سی پی کے زیر انتظام ہیں اور مالی استحکام کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس سے قبل اداروں کے معیارات کو ایس ای سی پی نے ورلڈ بینک کی معاونت سے بطور فنانشل مارکیٹ انفراسٹرکچر این سی سی پی ایل اور سی ڈی سی کا جائزہ لیا تھا اور بڑے پیمانے پر پی ایف ایم آئی کے اصولوں کے مطابق پایا تھا۔
اس جائزے کی بنیاد پر این سی سی پی ایل اور سی ڈی سی کے لئے معلومات کی فراہمی کی دستاویزات تیار کی گئیں تاکہ مارکیٹ کے شرکاء اور عوام الناس کو فنانشل مارکیٹ انفراسٹرکچر (ایف ایم آئی) کی سرگرمیوں کو بہتر طور پر سمجھنے کے لئے معلومات دستیاب ہوں۔
مزید یہ کہ ایس ای سی پی کی ریگولیٹری، نگرانی اور اوورسائٹ پالیسیوں کی معلومات کی فراہمی کے لئے علیحدہ دستاویزات تیار کی گئی ہیں، جو متعلقہ ویب سائٹ کے ذریعہ عام لوگوں کو فراہم کی جائیں گی اور انہیں باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔
توقع کی جا رہی ہے کہ فنانشل مارکیٹ انفراسٹرکچر میں عالمی معیارات کی تعمیل سے پاکستان کے مالیاتی نظام پر مارکیٹ سٹیک ہولڈرز خصوصاً بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور اداروں کے اعتماد میں اضافہ ہو گا۔