اینٹی منی لانڈرنگ بل کی منظوری کے بعد غیرتصدیق شدہ منی چینجرز مارکیٹ سے غائب

770

لاہور: سینیٹ اور قومی اسمبلی میں حالیہ اینٹی منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) ترمیمی بل کی منظوری کے نتیجے میں مارکیٹ سے غیرتصدیق  شدہ منی چینجرز کا صفایا ہو گیا ہے۔

یاد رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی اے) نے پاکستان کو گرے لسٹ سے باہر نکالنے کے لیے مذکورہ اینٹی منی لانڈرنگ بل کا مطالبہ کر رکھا تھا۔

کرنسی ڈیلرز کے مطابق اینٹی منی لانڈرنگ بل کی منظوری کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی فروخت میں 30 سے 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

مذکورہ بل میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی اجازت سے ایک تفتیشی افسر 60 دنوں کے اندر جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی بدولت دہشتگردوں کی فنڈنگ، ان کی کمیونیکیشنز اور کمپیوٹر سسٹمز کا سراغ لگا سکتا ہے۔

نئے قانون میں منی لانڈرنگ سمیت سمگلنگ اور کرنسی کی غیرقانونی تجارت کے نتیجے میں 10 سال تک کی سزا بھی تجویز کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

’پاکستان جلد ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل آئے گا‘

گاڑیوں کے 20 درآمد کنندگان منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے صدر ملک بوستان نے کہا ہے کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران ڈالر کی فروخت 6 سے 7 ملین ڈالر یومیہ پر پہنچ گئی ہے جو عموماََ 4 ملین ڈالر یومیہ ہوا کرتی تھی۔

’جب ہزاروں غیرتصدیق شدہ منی چینجرز ملک سے غیر قانونی طور پر غیرملکی کرنسی منتقل کرنے میں مدد کرتے ہیں تو مارکیٹ میں لیکویڈیٹی کم ہوتی ہے۔‘

پشاور میں اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ایک گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے جس کی مدد سے غیرقانونی کاروبار کرنے والوں کو خبردار کیا گیا ہے۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سابق جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ کے مطابق ’مذکورہ قانون سازی یقینی طور پر کرنسی مارکیٹ میں تبدیلی لائے گی۔‘

انہوں نے کہا کہ اس میں غیرقانونی تجارت اور پاکستان میں کرنسی سمگلنگ کرنے والوں کے لیے واضح خطرہ ہے، یقین سے کہتا ہوں کہ حکومت غیرقانونی کاروبار کو برداشت نہیں کرے گی جس کی وجہ سے پاکستان کو گرے لسٹ کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی سے ناصرف پاکستان گرے لسٹ سے باہر نکلے گا بلکہ کرنسی کی درست قدر کی بنیاد پر ایک مستحکم ایکسچینج ریٹ بھی قائم ہو گا جس سے ترسیلاتِ زر میں بھی اضافہ ہو گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here