’ایف بی آر ٹیکس آڈٹ مزید ایک سال کیلئے ملتوی کرے‘

آڈٹ سے انکار نہیں لیکن موجودہ وقت مناسب نہیں، کورونا کی وجہ سے بہت سے سیکٹرز ابھی بھی پٹری پر واپس آنے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، ایل سی سی آئی

587

لاہور: لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ ٹیکس آڈٹ کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے فیصلے پر تاجر برادری تشویش میں مبتلا ہے، آئندہ تین سال تک ٹیکس آڈٹ نہ کرانے کی یقین دہانی کے باوجود ایف بی آر نے ٹیکس آڈٹ کے لئے 12,553 کیسز کا اعلان کر دیا ہے۔

اتوار کے روز جاری کردہ مشترکہ بیان میں لاہور چیمبر کے صدر عرفان اقبال شیخ، سینئر نائب صدر علی حسام اصغر اور نائب صدر میاں زاہد جاوید احمد نے کہا کہ کووڈ 19 کے سبب صنعت پہلے ہی بحران کا شکار ہے، کیش فلو میں مشکل پیش آ رہی ہے، بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے اور بہت سے تاجر چھ  ماہ سے غیر فعال کاروباروں کو دوبارہ کھولنے کےلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان حالات میں حکومت کو چاہئے کہ وہ 2018ء کا ٹیکس آڈٹ ایک سال کےلئے ملتوی کرے جو ان کاروباری افراد اور ٹیکس دہندگان کے لئے بہت مددگار ثابت ہو گا جو پچھلے چھ ماہ کے دوران مشکلات کا شکار ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بزنس کمیونٹی اور تجارت کے وسیع تر مفاد میں سہولت کار کی حیثیت سے کام کرنا چاہئے۔

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ تاجر برادری ہمیشہ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ انڈر انوائسنگ پر قابو پایا جائے اور ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے علاوہ اسمگلنگ پر بھی قابو پایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آڈٹ کے لئے ایک شفاف اور جدید نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے اور ٹیکس آڈیٹرز کی صلاحیت کو تربیت کے ذریعے بہتر کیا جانا چاہیئے۔

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ آڈٹ کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جا سکتا لیکن موجودہ وقت اس کےلئے مناسب نہیں کیونکہ کوویڈ۔19 نے کاروباروں کو بری طرح متاثر کیا ہے اور بہت سے سیکٹرز ابھی بھی پٹری پر واپس آنے کےلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تک اس فیصلے کو روکنا چاہئے جب تک معیشت دوبارہ پٹری پر نہیں آ جاتی، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد آڈٹ بحال کیا جائے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here