پشاور: رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے منسلک کاروباری افراد نے کورونا وائرس کے منفی اثرات کے باعث پہنچنے والے نقصان کے ازالے کیلئے خیبر پختونخوا حکومت سے خصوصی مالی اور ٹیکس ریلیف پیکیج دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ریلیف پیکیج کا مطالبہ الخدمت تاجران اور رئیل اسٹیٹ بزنس فورم کے صدر حاجی رحمت علی کی جانب سے کیا گیا ہے، رحمت علی کے علاوہ بزنس فورم کے دیگر ارکان نے سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایس سی سی آئی) کے صدر انجنئیر مقصود انور پرویز کے ساتھ ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران امداد حسین ہاشمی، عابد خان، شیخ عبدالرحمان، فیض یاب اعوان، اقبال صدیقی، افتخار خان، شاہ پور سلام اور سلطان گل سمیت بزنس فورم کے عہدیدار شریک تھے۔
بزنس فورم کے وفد نے صدر ایس سی سی آئی مقصود انور کو رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے منسلک کاروباری افراد کے مسائل سے آگاہ کیا، اجلاس میں بتایا گیا کہ جائیداد منتقلی وغیرہ اور کورونا لاک ڈاؤن کے دوران نئی رجسٹری پر پابندی عائد کی گئی تھی جس کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے جڑے کئی افراد بے روزگار ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے:
ہوم اپلائنسز کمپنی ویوز کا رئیل اسٹیٹ میں قدم رکھنے کا اعلان
سرحد چیمبر الیکشن 2020-2021 کے لیے بزنس مین فورم کے 11 امیدوار بلا مقابلہ منتخب
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ کے پی حکومت کی بے حسی کی وجہ سے صوبے میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر تیزی سے زوال پذیر ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، صوبائی وزراء تیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسف زئی، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن غازی غزن جمال کو بھی مذکورہ مسائل کے بارے میں بتایا لیکن مشکلات کا ازالہ کرنے کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ پشاور میں رجسٹری کے مقرر کردہ اخراجات ہی لیے جاتے ہیں لیکن ان پر صوبے کے دوسرے اضلاع میں عملدرآمد نہیں ہوتا۔
رئیل اسٹیٹ مالکان نے صوبائی حکومت سے تعمیراتی صنعت کی ترقی اور بحالی کے لیے اقدامات اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے مقصود انور نے کہا کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے جامع مالی ریلیف پیکیج ناگزیر ہے، ایس سی سی آئی نے اس سے قبل بھی تاجر برادری کے مسائل حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
صدر ایس سی سی آئی نے کورونا وائرس سے تباہ ہونے والے کاروباروں کی بحالی کے لیے حکومت سے ریلیف پیکیج فراہم کرنے کی درخواست کی، انہوں نے تاجروں کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ایس سی سی آئی صوبائی حکومت اور متلعقہ اداروں کے سامنے ان کے مسائل اٹھائے گا۔
انہوں نے صوبائی حکومت سے درخواست کی کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق تعمیراتی انڈسٹری کی ترقی و بحالی کے اقدامات اٹھا کر انہیں دیگر سہولیات فراہم کرے۔