بلوچستان میں دو، خیبرپختونخواہ میں ایک بارڈر مارکیٹ کے قیام کی منظوری

478

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر بلوچستان میں دو اور خیبرپختونخواہ میں ایک بارڈر مارکیٹ کے قیام کی منظوری دے دی جنہیں فروری تک مکمل کرکے فعال کر دیا جائے گا۔

سرحدوں کے ذریعے ہونے والی سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے مزید موثر اقدامات اٹھانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

پاک افغان اور پاک ایران سرحدی علاقوں میں بارڈر مارکیٹس کے قیام کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، مشیران ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان، وزیرِاعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، معاون خصوصی لیفٹنٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ و دیگر سینئر سول اور ملٹری افسران نے شرکت کی۔

وزیراعظم میڈیا آفس کے مطابق اجلاس کو پاک افغان اور پاک ایران سرحدوں پر بسنے والی مقامی آبادی کو کاروبار کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے لئے مجوزہ بارڈر مارکیٹوں کے قیام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پاک افغان بارڈر پر 12 جبکہ پاک ایران سرحد پر 6 بارڈر مارکیٹوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا، وزیراعظم نے پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر بلوچستان میں دو اور خیبرپختونخوا میں ایک بارڈر مارکیٹ کے قیام کی منظوری دی جنہیں فروری تک مکمل کرکے فعال کر دیا جائے گا۔ سرحدوں کے ذریعے ہونے والی سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے مزید موثر اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

بارڈر مارکیٹوں کے قیام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ ان مارکیٹوں کے قیام سے جہاں سرحدی علاقوں پر مقیم آبادی خصوصاً نوجوانوں کو کاروبار اور تجارت کے بہتر مواقع میسر آئیں گے وہاں سرحدوں پر فینسنگ (باڑ کی تنصیب) کے بعد آمد و رفت اور تجارت کو منظم کرنے اور سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے خاطر خواہ مدد ملے گی۔

وزیرِاعظم نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ منظور شدہ راہداریوں اور بارڈر مارکیٹوں میں متعلقہ سٹاف کی تعیناتی کا کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here